Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

353 - 540
بیع التمر ومعنی الثان بیعوا التمر٥   والحکم معلول بجماع القائسین لکن العلة عندنا ما ذکرناہ.٦ وعند الشافع رحمہ اللہ الطعم ف المطعومات والثمنیة ف الأثمان والجنسیة شرط 

صورت میں بیع التمر مثلُ بمثل ، عبارت بنے گی، اس صورت میں بیع التمر مبتداء بنے گا اور مثل ُ بمثل ،  اس کی خبر بن جائیگی ۔اوپر کی حدیث میں نصب والی عبارت ہے۔ اور دوسری صورت میں٫ بیعوا التمر مثلا بمثل ، عبارت ہوگی ، اس صورت میں مثلا بیعوا کا مفعول بنے گا ۔ 
ترجمہ  : ٥  تمام قیاس کرنے والوں نے اجماع کیا ہے کہ یہ حکم علت پر ہے ، لیکن ہمارے نزدیک علت وہ ہے جو ذکر کیا ]یعنی کیلی، یا وزنی ہو اور جنس ایک ہو[
تشریح  : اصحاب ظوہر کا کہنا یہ ہے کہ سود ہونے کے لئے کوئی علت نہیں ہے اس لئے حدیث میں جو چھ چیزوں میں سود حرام ہے صرف اسی میں سود حرام ہوگا ، دوسروں میں نہیں ، لیکن قیاس کرنے والے تمام اماموں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ صرف یہ چھ چیزوں میں سود حرام نہیں ہے بلکہ اور چیزوں میں بھی سود کی علت پائی جائے تو اس میں بھی سود حرام ہوگا ۔ اور حنفیہ کے نزدیک سود کا سبب کیلی اور وزنی ہونا ہے ، اور ایک جنس ہو۔ 
ترجمہ  : ٦   اور امام شافعی  کے نزدیک کھائی جانے والی چیزوں میں کھانا علت ہے ، اور قیمت ادا کی جانے والی چیزوں میں ثمنیت علت ہے ، اور ایک ہی جنس ہونا شرط ہے پس اگر برابر ہوتو سود نہیں ہوگا ۔ 
تشریح  : امام شافعی   کے نزدیک سود ہونے کی علت کھانے کی چیز ہونا ہے ، اس لئے جتنی چیزیں کھانے کی ہیں ،ان میں سود ہوگا ۔اور دوسری علت ہے ثمنیت ، یعنی جتنی چیزوں سے قیمت ادا کی جاتی ہے ، جیسے درہم ، دینار ، سونا ، چاندی، سکہ ، روپیہ ان سب میں سود ہوگا ، لیکن شرط یہ ہے کہ دونوں ایک جنس کی ہوں ۔ موسوعہ میں ہے ۔  فجعلنا للاشیاء أصلین : اصل مأکول فیہ ربوا ۔( موسوعة امام شافعی  ، باب الربا، باب الطعام بالطعام ، ج سادس، ص ٥٢، نمبر ٧٨٠٣) اس میں ہے کہ کھانے والی چیز میں ربوا ہے۔ 
وجہ  :  (١) اوپر کی حدیث میں دو قسم کی چیزیں ہیں ایک ہے سونا اور چاندی، ان دونوں میں ثمنیت ہے ، ان سے قیمت ادا کی جاتی ہے، اس لئے ایک علت ثمنیت ہوگی ۔دوسری قسم کی چیز ہے ، گیہوں ، جو ،کھجور، اور نمک ، یہ سب کھانے کی چیزیں ہیں اس لئے سود کی دوسری علت طعمیت ہوگی ۔(٢) اس حدیث میں اس کا اشارہ ہے  عن سعید بن المسیب ان رسول اللہ ۖ قال لا ربوا الا فی ذھب او فضة او مما یکال او یوزن و یؤکل و یشرب۔  (دار قطنی ،کتاب البیوع، ج ثالث، ص ١١ ،نمبر ٢٨١٠)اس حدیث میں ہے کہ سونا اور چاندی میں سود جس سے پتہ چلا کہ ثمنیت علت ہے ۔ اور دوسرا جملہ ہے 

Flag Counter