Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

348 - 540
الابتداء حتی یصح بلفظة العارة ولا یملکہ من لا یملک التبرع کالوص والصب ومعاوضة ف الانتہاء فعلی اعتبار الابتداء لا یلزم التأجیل فیہ کما ف العارة ذ لا جبر ف التبرع ٢  وعلی اعتبار الانتہاء لا یصح لأنہ یصیر بیع الدراہم بالدراہم نسیئة وہو ربا٣ وہذا بخلاف ما ذا 

عاریت کے لفظ سے صحیح ہے ، اور جو تبرع دینے کا مالک نہیں وہ قرض دینے کا بھی مالک نہیں ہوتا جیسے وصی اور بچہ ، اور یہ انتہاء کے اعتبار سے معاوضہ ہے ، پس ابتداء کے اعتبار سے میعاد لازم نہیں ہے جیسے کہ عاریت میں میعاد لازم نہیں ہے اسلئے کہ تبرع میں کوئی جبر نہیں ہے  
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ قرض کا وقت متعین نہیں ہوسکتا ہے۔
تشریح  :  قرض کے بارے میں فرماتے ہیںکہ اس کا وقت متعین کرنا صحیح نہیں ہے ، قرض شروع میں تبرع اور احسان ہے ، اور آخیر میں رقم کے بدلے میں رقم دینی پڑتی ہے ، اس لئے انتہاء کے طور پر معاوضہ ہے۔اور تبرع میں وقت معین نہیں کیا جاسکتا ہے ورنہ اس پر جبر کرنا لازم ہوگا۔
وجہ  :  قرض تبرع ہے اس کی دو دلیلیں دیتے ہیں  (١) قرض شروع میں عاریت اور صلہ ہے ، یہی وجہ ہے کہ عاریت کے لفظ سے قرض دیا جاسکتا ہے ] عاریت کا معنی ہے مانگ کر لینا[اس لئے قرض عاریت ہے ، اور عاریت میں میعاد مقرر نہیں کی جاسکتی ورنہ مالک پر جبر ہوجائے گا ، اس لئے قرض میں بھی میعاد مقرر نہیں کی جاسکتی ہے ۔(٢) جو لوگ عاریت اور تبرع نہیں کر سکتے وہ لوگ قرض بھی نہیں دے سکتے، مثلا بچے کا وصی بچے کے مال کو عاریت پر نہیں دے سکتا ، تو بچے کے مال کو کسی کو قرض بھی نہیں دے سکتا، اسی طرح خود بچہ اپنے مال کو عاریت پر نہیں دے سکتا تو بچہ اپنے مال کو کسی کو قرض بھی نہیں دے سکتا۔
ترجمہ :  ٢  اور انتہاء کے اعتبار وقت متعین کرنا صحیح نہیں ہے اس لئے کہ درہم کو درہم کے بدلے میں ادھار بیچنا ہوجائے گا اور وہ سود ہے ۔ 
تشریح  : قرض آخیر میں معاوضہ بن جاتا ہے ، کیونکہ قرض کو واپس کرنا پڑتا ہے ، لیکن اس میں بھی وقت متعین نہیں کرسکتا کیونکہ وقت متعین کریں گے تو درہم کو درہم کے بدلے ادھار بیچنا لازم آئے گا ، اور درہم کو درہم کے بدلے ادھار بیچنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ ادھار ایک قسم کا سود ہے ، اسلئے انتہاء کے اعتبار سے بھی قرض میں وقت متعین نہیں کر سکتے ، اس لئے جب چاہے واپس مانگ سکتا ہے 
 ترجمہ  : ٣  یہ بخلاف جبکہ وصیت کی کہ اس کے مال میں سے ایک ہزار درہم فلاں کو ایک سال کے لئے قرض دے دے ، تو ورثہ پر لازم ہے کہ تہائی مال میں سے فلاں کو قرض دے ، اور مدت سے پہلے مطالبہ نہ کرے اس لئے کہ ایک سال کے احسان 

Flag Counter