Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

347 - 540
کالحصاد والدیاس یجوز لأنہ بمنزلة الکفالة وقد ذکرناہ من قبل.  (١٩٧)قال وکل دین حال ذا أجلہ صاحبہ صار مؤجلا ١ لما ذکرنا لا القرض فن تأجیلہ لا یصح لأنہ عارة وصلة فی 

تھوڑی ہے تو کھیتی اور گاہنا تو جائز ہے ، اس لئے کہ یہ کفالت کے درجے میں ہے ، جسکو پہلے ذکر چکا ہوں ۔ 
تشریح  : اگر قیمت موخر کی لیکن تاریخ متعین نہیں کی بلکہ مجہول رکھا تو اگر جہالت ایسی ہے کہ پتہ ہی نہیں کہ یہ چیز کب ہوگی ، مثلا جب ہوا چلے تو قیمت دینا ، لیکن ہوا کب چلے گی کچھ پتہ نہیں ہے اس لئے تاخیر ختم ہوجائے گی اور نقدقیمت ادا کرنی ہوگی۔اور اگر جہالت ایسی ہے کہ دو چار مہینے میں ہو ہی جائے گی ، جیسے کس ماہ میں کھیتی کٹے گی اور گھاہی جائے گی یہ طے ہے ، البتہ تاریخ متعین نہیں ہے ، اس لئے اگر کہاکہ کھیتی کٹنے کے وقت قیمت دینا توجائز ہے۔ یہ کفالت کے درجے میں ہے ۔جیسے کفالت میں جہالت فاحشہ ہوتو جائز نہیں اور تھوڑی بہت ہوتو جائز ہے ۔  
لغت  : ہبوب الریح : ہوا کا چلنا۔ الحصاد : کھیتی کاٹنا ۔ دیاس : کھیتی گاہنا۔
ترجمہ  : (١٩٧)ہر وہ دین جو فوری ہو اگر اس کو مؤخر کردیاجائے تو مؤخر ہو جائے گا مگر قرض کہ اس کی تاخیر صحیح نہیں ہے۔  
تشریح  : مثلا مبیع کی قیمت مشتری پر فوری ہو اس کو مؤخر کر دیا تو وہ مؤخر ہو جائے گی۔اب بائع تاریخ سے پہلے لینا چاہے تو نہیں لے سکے گا۔لیکن قرض کو موخر کیا تو مآخر نہیں ہوگا ، بلکہ جب چاہے قرض دینے والا واپس مانگ سکتا ہے ۔
 وجہ : (١)تاخیر کرنے میں مبیع کی قیمت زیادہ ہو جاتی ہے اس لئے تاخیر کی بھی قیمت ہوئی اس لئے اس کو تاریخ سے پہلے نہیں لے سکتا۔ لیکن قرض تو شروع سے تبرع اور احسان ہے اس لئے جب چاہے قرض دینے والا واپس لے سکتا ہے۔تاریخ متعین کرنے سے متعین نہیں ہوگی۔قانونی طور پر پہلے بھی لے سکتا ہے۔البتہ تاریخ پر لے تو بہتر ہے۔(٢)اس قول تابعی میں اس کا ثبوت ہے ۔عن ابراھیم قال والقرض حال وان کان الی اجل (مصنف ابن ابی شیبة ٦٤ من قال القرض حال وان کان الی اجل ،ج رابع، ص٣٢٤، نمبر٢٠٥٧٨) اس قول تابعی میں ہے کہ قرض کو مؤخر بھی کیا تب بھی فی الحال ہی دینا ہوگا۔
لغت  : دین اور قرض میں فرق یہ ہے ۔ خریدنے کی وجہ سے ، یا کسی چیز کو ہلاک کرنے کی وجہ سے جو رقم واجب اس کو ٫دین ، کہتے ہیں ۔دین کی میعاد مقرر کی جا سکتی ہے، مثلا ایک مہینے میں قیمت دوں گا ،اب بائع ایک مہینے سے پہلے قیمت نہیں مانگ سکتاہے۔ کیونکہ وہ مبیع کے بدلے میں ہے اور تاخیر کی وجہ سے قیمت زیادہ ہوجاتی ہے ۔ اور قرض:زید کسی کو قرض حسنہ دے دے یہ قرض ہے ، یہ احسان ہے اس لئے اس کی میعاد مقرر نہیں ہوتی ، اگر کہا ہے کہ  ایک مہینے کے بعد قرض واپس لوں گا تب بھی زید ابھی قرض واپس مانگ سکتا ہے ۔  میعاد : وقت مقرر کرنا ۔
ترجمہ  : ١   اس لئے کہ قرض میعاد مقرر کرنا صحیح نہیں ہے ، اس لئے کہ وہ ابتداء میں عارت اور صلہ ہے ، یہی وجہ ہے کہ 

Flag Counter