Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

345 - 540
الکل ف الزیادة ویباشر علی الباق ف الحط٨  وف الشفعة حتی یأخذ بما بق ف الحط ونما کان للشفیع أن یأخذ بدون الزیادة لما ف الزیادة من بطال حقہ الثابت فلا یملکانہ ٩  ثم الزیادة لا تصح بعد ہلاک المبیع علی ظاہر الروایة لأن المبیع لم یبق علی حالة یصح الاعتیاض عنہ والشیء یثبت ثم یستند١٠  بخلاف الحط لأنہ بحال یمکن خراج البدل عما یقابلہ فیلتحق 

ترجمہ  :  ٨  اور شفعہ میں کم کی صورت میں مابقی میں لیگا ۔اور شفیع بغیر زیادتی کے لیگا اس لئے کہ زیادتی میں اس ثابت شدہ حق کو باطل کرنا ہے اس لئے بائع اس کا مالک نہیں ہوگا ۔
 تشریح  : بائع نے جو قیمت کم کی ہے شفیع اس میں ہی حق شفعہ کے ذریعہ مکان لیگا، مثال مذکور میں بائع نے دو درہم کم کیا تھا تو شفیع آٹھ درہم وہ چیز لیگا ۔ لیکن اگر مشتری نے دس کے بجائے بارہ درہم کردیا تو شفیع بارہ درہم میں مکان نہیں لیگا۔دس میں ہی لیگا ۔ 
وجہ  :  (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ پہلے جو دس درہم میںبیچا تھا اسی میں شفیع کا حق ہوگیا تھا اس لئے بارہ دلوا کر اس کا حق باطل نہیں کیا جائے گا ۔ (٢) دوسری وجہ یہ ہے ، ممکن ہے کہ مشتری  زیادہ پیش کرکے شفیع کو نقصان دینا مقصود ہو، اس لئے اس کو نقصان سے بچایا جائے گا ۔  
ترجمہ : ٩  مبیع کے ہلاک ہونے کے بعد ثمن میں زیادتی کرنا صحیح نہیں ہے اس لئے کہ مبیع اس حال میں باقی نہیں رہی کہ اس کا عوض بنایا جائے ، کیونکہ چیز پہلے ثابت ہوتی ہے ، پھر منسوب ہوتی ہے ۔
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے، کہ مبیع ہلاک ہونے کے بعد ثمن میںکمی کی جاسکتی ہے۔ زیادتی نہیں کی جا سکتی ہے۔ 
تشریح  :  مبیع ہلاک ہوگئی اس کے بعد مشتری ثمن میں اضافہ کرنا چاہے تو یہ اضافہ اصل ثمن کے ساتھ لاحق نہیں ہوگا بلکہ الگ سے مہربانی ہوجائے گی ۔ کیونکہ ثمن کی زیادتی مبیع کے مقابلے میں ہوتی ہے اور مبیع ہی نہیں ہے تو اس کے ثمن کی زیادتی کیسے ہوگی۔اور جب زیادتی نہیں ہوگی تو اصل ثمن کے ساتھ لاحق بھی نہیں کیا جائے گا۔   
لغت  :الشیٔ یثبت ثم یستند: یہ ایک منطقی قاعدہ ہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز پہلے خود ثابت ہوتی ہے ، تب جاکر کسی چیز کی طرف منسوب ہوتی ہے ، یہاں مبیع کا عوض زیادہ کرنا اس لئے ممکن نہیں ہے کہ مبیع ہی نہیں ہے اس لئے اس کاثمن کیسے زیادہ  ہوگا ، اور جب ثمن زیادہ نہیں ہوا تو اصل عقد کے ساتھ کیسے ملے گا ۔ اور ثمن کم کرنے کے لئے مبیع کا موجود ہونا ضروری نہیں ہے ، کیونکہ پہلے سے جو ثمن ہے اس میں سے کم کرنا ہے ، اور جب کم ہوگیا تو اصل ثمن کے ساتھ لاحق کیا جاسکتا ہے  
 ترجمہ  : ١٠  بخلاف کم کرنے کے اس لئے کہ مبیع اس حال میں ہے کہ اس کے مقابلے کا ثمن کم کیا جاسکتا ہے اس لئے کمی 

Flag Counter