Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

329 - 540
العذرة جزء من العین یقابلہا الثمن وقد حبسہا. (١٨٥)ولو اشتری ثوبا فأصابہ قرض فأر أو حرق نار یبیعہ مرابحة من غیر بیان ولو تکسر بنشرہ وطیہ لا یبیعہ مرابحة حتی یبین ١  والمعنی ما بیناہ.]الف[(١٨٦) قال ومن اشتری غلاما بألف درہم نسیئة فباعہ بربح مائة ولم یبین فعلم المشتر فن شاء ردہ ون شاء قبل١  لأن للأجل شبہا بالمبیع ألا یری أنہ یزاد ف الثمن لأجل 

لغت  : فقأ العین :آنکھ پھوڑنا ۔ارش : تاوان ۔بکر : کنوارہ ہونا ۔حبس روکنا ، محبوس کرنا ۔عذرة : کنوارہ پن ، باکرہ ہونا۔ 
ترجمہ  : (١٨٥) اگر کپڑا خریدا اور اس کو چوہے نے کاٹ دیا ، یا آگ سے جل گیا تو مرابحہ کے طور بغیر بیان کے بیچ سکتا ہے ، اور اگر کھولنے اور لپیٹنے سے پھٹ گیا  تو بیان کئے بغیر اس کو نہیں بیچ سکتا ، اور دلیل ہم نے پہلے بیان کی ہے ۔ 
ترجمہ  : ١   اور وجہ وہ ہے جسکو ہمنے پہلے ذکر کیا۔
 اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ آسمانی حادثے سے کوئی وصف ضائع ہوا تو اس کو بیان کرنا ضروری نہیں ہے ، لیکن اگر بائع نے وصف ضائع کیا تو بیان کئے بغیر مرابحہ نہیں کرسکتا ہے ۔  
تشریح  : اگر بائع نے صحیح سالم کپڑا خریدا تھا ، پھر اس کو چوہے نے کاٹ دیا ، یا اچانک کہیں سے جل گیا تو اس کو بغیر بیان کئے بھی مرابحہ کر سکتا ہے ، کیونکہ یہ آسمانی حادثہ سے ہوا ، اس صفت کو بائع نے محبوس نہیں کیا ہے ۔ لیکن اگر کھولنے اور لپیٹنے کی وجہ سے کپڑا کہیں سے پھٹ گیا تو اس کو بیان کرنا ہوگا ، کیونکہ یہ بائع کے فعل سے ہوا ، تو گویا کہ بائع نے ایک وصف کو اپنے پاس محبوس کرلیا۔ 
لغت  : فرض :  کاٹنا ، فرض فار : چوہے کا کاٹنا۔نشر : پھیلانا ۔ طیّ: لپیٹنا ۔و المعنی : دلیل ۔
ترجمہ  :]الف[ (١٨٦) کسی نے ہزار کے بدلے میں غلام ادھار خریدا ، پھر ایک سو نفع لیکر مرابحہ کیا تو ، اور ادھا کا ذکر نہیں کیا ، پھر مشتری کو ادھار کا علم ہوا تو چاہے اس کو رد کردے ، اور چاہے اس کو قبول کرلے۔ 
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ادھار اور نقد بھی ایک بڑی چیز ہے اس سے قیمت بڑھتی اورگھٹتی ہے اس لئے مرابحہ کے وقت اس کو بیان کرنا ضروری ہے ۔ ورنہ اختیار ہوگا۔ ]٢[ دوسرا اصول یہ ہے کہ اس کے مقابلے پر کوئی قیمت نہیں ہوتی ہے ۔ 
تشریح  :  بائع نے غلام کو ایک ہزار میں ادھار خریدا تھا ، پھر ایک سو نفع لیکر گیارہ سو درہم میں نقد بیچا اور مرابحہ کیا ، اور مشتری کو یہ نہیں بتایا کہ میں نے ادھار خریدا تھا ، بعد میں مشتری کو معلوم ہوا کہ بائع نے ادھار خریدا تھا ، تو مشتری کو حق ہوگا کہ اس کو لے یا رد کردے ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ ادھا ر سے قیمت زیادہ ہوجاتی ہے ، اور اسی چیز کو نقد خریدو تو کم قیمت میں مل جاتی ہے ، اس لئے ایسا 

Flag Counter