Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

319 - 540
اللہ أن الأصل فیہ کونہ تولیة ومرابحة ولہذا ینعقد بقولہ ولیتک بالثمن الأول أو بعتک مرابحة علی الثمن الأول ذا کان ذلک معلوما فلا بد من البناء علی الأول وذلک بالحط ٣ غیر أنہ یحط ف التولیة قدر الخیانة من رأس المال وف المرابحة منہ ومن الربح ٤ ولأب حنیفة رحمہ اللہ أنہ لو لم یحط ف التولیة لا تبقی تولیة لأنہ یزید علی الثمن الأول فیتغیر التصرف 

پر تولیہ کرتا ہوں [ کہتے ہیں ، یا پہلے ثمن پر مرابحہ کے طور پر بیچتا ہوں، اگر یہ معلوم ہو، اس لئے پہلی قیمت پر بنا کرنا ضروری ہے ، اور یہ جھوٹ کی مقدار کم کرنے سے ہوگا ۔
تشریح  : امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ بیع کی دو شکلیں بنتی ہیں ، تولیہ ، یا مرابحہ ، یہی وجہ ہے کہ بیچنے والا کہتا ہے کہ میں پہلی قیمت پر مالک بناتا ہوں ، یا کہتا ہے کہ میں پہلی قیمت پر مرابحہ کرتا ہوں ، اس لئے جتنا جھوٹ بولا ہے اتنا کم کرکے جتنے میں خریدا ہے اس پر تولیہ ہوگا ۔ اسی طرح جتنا جھوٹ بولا ہے ، وہ کم کرکے جو نفع کا بچتا ہے اس پر مرابحہ ہوگا ۔  مثال مذکور میں دس پونڈ میں خریدا تھا ، پانچ پونڈ جھوٹ بولا تھا اور پندرہ میں تولیہ کے طور پر بیچا تھا تو پانچ پونڈ کم کر کے دس پونڈ میںمشتری لے گا ۔ یا دس پونڈ میں خریدا تھا اور پانچ پونڈ جھوٹ بول کر پندرہ بتایا تھا اور دو پونڈ نفع لیکر سترہ میں مرابحہ کیا تھا تو پانچ پونڈ کم کر کے بارہ میں مرابحہ کرے گا ۔
ترجمہ  : ٣  البتہ یہ ہے کہ تولیہ میں جھوٹ بولنے کی مقدار ثمن سے کم کیا جائے گا ، اور مرابحہ میں جھوٹ سے بھی اور نفع سے بھی کم کیا جائے گا ۔  
تشریح  : امام ابو سف  فرماتے ہیں کہ بیع تولیہ میں جتنا جھوٹ بولا ہے وہ کم کردیا جائے گا ، مثال مذکور میں دس میں خریدا تھا، اور پندرہ میں بیچا تھا اور پانچ پونڈ جھوٹ بولا ہے ، اس لئے پانچ کم کرکے دس پونڈ لازم ہوں گے، اور مرابحہ میں سترہ میں بیچا ہے ، اور پانچ جھوٹ بولا ہے اس لئے یہ پانچ کم ہوجائے گا ، اور دو پونڈ نفع کا تھا تو اس میں بھی ایک پونڈ کم ہوجائے گا اس لئے اگیارہ پونڈ لازم ہوگا  
 ترجمہ :  ٤  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ اگر تولیہ میں کم نہ کرے تو تولیہ باقی نہیں رہے گا ، اس لئے کہ ثمن اول پر زیادہ ہوجائے گا تو تصرف ہی بدل جائے گا اس لئے کم کرنا ضروری ہے ۔ 
تشریح امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ تولیہ میں جھوٹ بولی ہوئی رقم کم نہ کی جائے تو تولیہ باقی نہیں رہے گا وہ تو مرابحہ ہوجائے گا ، کیونکہ تولیہ کہتے ہیں ثمن اول پر بیع کرنے کو اس لئے مثال مذکور میں پانچ پونڈ جھوٹ بولا ہے اس لئے وہ کم کرکے دس پونڈ میں تولیہ ہوگا      

Flag Counter