Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

318 - 540
رحمہ اللہ یخیر فیہما ١ لمحمد رحمہ اللہ أن الاعتبار للتسمیة لکونہ معلوما والتولیة والمرابحة ترویج وترغیب فیکون وصفا مرغوبا فیہ کوصف السلامة فیتخیر بفواتہ٢  ولأب یوسف رحمہ 

وجہ  امام ا بو یوسف  فرماتے ہیں کہ قاعدہ یہی ہے کہ بیع یا مرابحہ ہوگی یا تولیہ ہوگی  اس لئے جب مرابحہ کے طور پر بیچا ہے تو مرابحہ ہوگی اور جب تولیہ کے طور پر بیچا ہے تو تولیہ ہوگی ، البتہ جتنا جھوٹ بو لا ہے وہ کم کر دیا جائے گا ۔  امام محمد  کی دلیل آگے آرہی ہے 
لغت  :  یحط  : کم کیا جائے گا،مشتق ہے حط سے کم کرنا۔
 اس مسئلے کے لئے اس نقشہ کو سمجھیں
10 پونڈ میں خریدا تھا
 5 پونڈ کا جھوٹ بولا
اور15پونڈ میں تولیہ کیا
17 پونڈ میں مرابحہ کیا
تینوں مسلکوں میں یہ فرق ہوگا


تولیہ  
مرابحہ 
 
امام ابو حنیفہ  ........................................
امام ابو یوسف.....................................
امام محمد  .............................................
10 پونڈ میں لے گا 
10 پونڈ میں لے گا
 15 پونڈ میں لے گا اور اختیار ہوگا
17 پونڈ میں لے گا لیکن اختیار ہوگا
12 پونڈ میں لے گا
17پونڈ میں لے گا اور اختیار ہوگا

ترجمہ  : ١  امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ نام کا اعتبار ہے کیونکہ وہ معلوم ہے اور تولیہ اور مرابحہ کا لفظ رواج دینے کے لئے اور ترغیب دینے کے لئے ہے ، اس لئے یہ رغبت کی صفت ہوگی ، جیسے کہ سلامت کا وصف ، اس لئے اس کے فوت ہونے سے مشتری کو اختیار دیا جائے گا ۔
 تشریح  : امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ بائع نے جو قیمت متعین کی ہے پندرہ پونڈ ، یا تیرہ پونڈ وہ اصل ہے کیونکہ مشتری اسی پر راضی ہوا ہے ، اور مرابحہ کا لفظ اور تولیہ کا لفظ صرف ترغیب کے لئے ہے اس لئے اس کے فوت ہونے سے پونڈ کی کمی نہیں ہوگی ، البتہ چونکہ دھوکہ ہوا ہے اس لئے مشتری کو اختیار ہوگا کہ لے یا چھوڑ دے ، جیسے مبیع میں وصف کی کمی ہو تو رقم کم نہیں ہوتی البتہ عیب کی وجہ سے اختیار ہوتا ہے کہ مشتری اتنی ہی رقم میں لے یا چھوڑ دے ۔ 
ترجمہ  : ٢  امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ اصل اس میں تولیہ ہے یا مرابحہ ہے اسی لئے ولیتک بالثمن الاول ] پہلی قیمت 

Flag Counter