Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

316 - 540
الراع وکراء بیت الحفظ لأنہ لا یزید ف العین والمعنی٤  وبخلاف أجرة التعلیم لأن ثبوت الزیادة لمعنی فیہ وہو حذاقتہ.(١٧٧) فن اطلع المشتر علی خیانة ف المرابحة فہو بالخیار ١ عند أب حنیفة رحمہ اللہ ن شاء أخذہ بجمیع الثمن ون شاء ترکہ (١٧٨)ون اطلع علی 

قیمت میں بھی زیادتی نہیں ہوتی ۔
تشریح  : بکری چرانا ، یا اناج کو کسی حفاظت کے گھر میں رکھنا ضروری چیز ہے ، اور اس سے عین مبیع میں یا اسکی قیمت میں زیادتی شمار نہیں کی جاتی ہے اس لئے اس کو اصل ثمن کے ساتھ نہیں ملاتے ہیں ۔
لغت : سوق : بکری کو ہانکنا۔راعی : چرواہا۔بیت الحفظ : اناج کی حفاظت کرنے کا جو گھر ہوتا ہے اس کو ٫بیت الحفظ ، کہتے ہیں ۔ المعنی : سے مراد ہے اس کی قیمت۔
 ترجمہ :  ٤  بخلاف تعلیم کی اجرت کے اس لئے کہ زیادتی اس کی ذہانت میں ہوتی ہے ۔
 تشریح  :  غلام کو تعلیم دینے کی اجرت اصل ثمن کے ساتھ ملائی جائے گی ، کیونکہ تعلیم سے غلام کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے ، جس سے اس کی قیمت بڑھتی ہے۔۔ حذاقة: ذہانت۔
ترجمہ  :  (١٧٧)  پس اگر مشتری بیع مرابحہ میں خیانت پر مطلع ہو۔
ترجمہ  : ١  تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس کو اختیار ہے چاہے تو پوری قیمت سے لے چاہے تو اس کو رد کردے۔ 
صول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ بائع جو لفظ مرابحہ بولا ہے اس میں وہ سچ ہے۔ جھوٹ بولنے پر مشتری کو رد کرنے کا خیار ہوگا۔ 
تشریح :  مثلا دس پونڈ میں کپڑا خریدا تھااور اس نے خیانت کی اور کہا کہ پندرہ پونڈ میں خریدا ہے۔اور دو پونڈ نفع لیکر سترہ پونڈ میں بیچتا ہوں۔مشتری نے اعتماد کر کے خرید لیا بعد میں پتہ چلا کہ بائع نے پانچ پونڈ کاجھوٹ بولا ہے۔اس نے دس پونڈ ہی میں خریدا تھا اور مجھ سے دو پونڈ نہیں سات پونڈ نفع لیا ہے۔تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک مشتری کو اختیار ہے کہ لے یا رد کردے۔لیکن لے گا تو سترہ پونڈ میں لے گا۔دس پر دوپونڈ نفع ملا کر بارہ پونڈ میں قانونی طور پر نہیں لے سکے گا۔  
وجہ: (١)   سترہ پونڈ میں لے تب بھی مرابحہ ہوگا اوربارہ پونڈ میں لے تب بھی مرابحہ ہے ۔دونوں صورتوں میں مرابحہ ہی ہے۔ اور بائع نے لفظ مرابحہ بولا ہے جس میں وہ سچ ہے اس لئے خریدے تو سترہ میں خریدے۔ البتہ  پانچ پونڈ کا جھوٹ بولا ہے اس لئے مشتری کو اختیار ہے لے یا نہ لے۔(٢) اس کا اشارہ اس حدیث میں ہے۔  عن ابی ذر عن النبی ۖ قال ثلاثة لا ینظر اللہ الیھم یوم القیامة ولا یزکیھم ولھم عذاب الیم۔قلنا من ھم یا رسول اللہ؟ فقد خابوا 

Flag Counter