Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

315 - 540
المبیع أو ف قیمتہ یلحق بہ ہذا ہو الأصل وما عددناہ بہذہ الصفة ٢ لأن الصبغ وأخواتہ یزید ف العین والحمل یزید ف القیمة ذ القیمة تختلف باختلاف المکان (١٧٦)ویقول قام عل بکذا ولم یقل اشتریتہ بکذا ١ ک لا یکون کاذبا٢  وسوق الغنم بمنزلة الحمل٣  بخلاف أجرة 

کہ ہر وہ چیز جو مبیع میں اضافہ کرتی ہے ، یا اس کی قیمت میں اضافہ کرتی ہے اس کو اصل کے ساتھ ملائی جائے گی ، اور جن باتوں کو ہم نے گنایا وہ اسی انداز میں ہے ۔
تشریح  : تاجروں کی عادت یہ ہے کہ جن کاموں سے مبیع میں اضافہ ہوجائے ، یا اسکی قیمت میں اضافہ ہوجائے تو اس کا خرچ اصل ثمن کے ساتھ ملاتے ہیں ، اور کہتے ہیں کہ یہ مبیع مجھے اتنے میں پڑی ہے ، مثلا کپڑا دھلانے سے اس کی چمک میں اضافہ ہوتا ہے اس لئے دھلائی کی اجرت اصل ثمن کے ساتھ ملا کر یہ کہے گا کہ یہ کپڑا مجھے اتنے  میں پڑا ہے ۔
ترجمہ  : ٢  اس لئے کہ دھونا اور اس کی مانند سے عین کپڑے میں اضافہ ہوتا ہے ، اور اٹھا کر لیجانے سے قیمت میں زیادتی ہوتی ہے ، اس لئے کہ مکان کے مختلف ہونے سے قیمت مختلف ہوتی ہے ۔ 
تشریح  : دھونے ، نقش و نگار کرنے ، رنگنے ، اور بننے سے کپڑے میں اضافہ ہوتا ہے ، اور اس کی وجہ سے اس کی قیمت میں بھی اضافہ ہوتا ہے ، اسی طرح ایک چیز کی قیمت دہلی میں اور ہے اور بمبئی میں اور ہے اس لئے دہلی کا کپڑا بمبئی لے گیا تو لیجانے کی اجرت اصل قیمت  کے ساتھ ملا سکتا ہے ۔ 
ترجمہ  :(١٧٦) اور کہے گا مجھکو اتنے میں پڑی ہے اور یہ نہ کہے کہ میں نے اس کو اتنے میں خریدی ہے۔ 
ترجمہ  : ١  تاکہ جھوٹ نہ ہو ۔
تشریح : اجرت وغیرہ جو کچھ اصل ثمن میں شامل کی جائے گی اس کو شامل کرنے کے بعد یہ نہ کہے کہ میں نے اتنے میں خریدی ہے۔کیونکہ یہ تو جھوٹ ہوگا اتنے میں تو اس نے خریدی نہیں ہے۔اس لئے یوں کہے کہ مجھے یہ مبیع اتنے میں پڑی ہے۔  
اصول : آدمی ہر حال میں سچ بولے۔تاکہ اعتماد بحال رہے۔  
لغت : قام علی کذا  :  مجھ کو اتنے میں پڑی ہے۔
ترجمہ  : ٢  اور بکری کا ہانکنا اناج اٹھانے کے درجے میں ہے ۔ 
تشریح  : بکری ہانکنے کی اجرت اناج اٹھانے کی طرح ہے ، یعنی بکری ہانک کر دوسری جگہ لے گیا تو اس کو بھی اصل ثمن کے ساتھ ملائے گا۔ 
ترجمہ : ٣   بر خلاف چرواہے کی اجرت ، اور حفاظت خانہ کا کرایہ اس لئے کہ اس سے عین میں بھی زیادتی نہیں ہوتی اور 

Flag Counter