Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

312 - 540
ولن أحدہما فقال ہو لک بغیر شیء فقال علیہ الصلاة والسلام أما بغیر ثمن فلا. (١٧٢)قال ولا تصح المرابحة والتولیة حتی یکون العوض مما لہ مثل١  لأنہ ذا لم یکن لہ مثل لو ملکہ ملکہ بالقیمة وہ مجہولة (١٧٣)ولو کان المشتر باعہ مرابحة ممن یملک ذلک البدل وقد 

حضور ۖ نے فرمایا کہ بغیر قیمت کے نہیں لوں گا ۔ 
تشریح  : صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے جس میں حضور نے حضرت ابو بکر سے تولیہ کیا ہے ۔  قالت عائشة فبینما نحن یوما جلوس فی بیت ابی بکر ... قال ابو بکر فخذ بابی انت یا رسول اللہ احدی راحلتی ھاتین قال رسول اللہ بالثمن۔ (بخاری شریف ، باب ہجرة النبی ۖ واصحابہ الی المدینة، ص٦٥٧، نمبر ٣٩٠٥بخاری شریف ، باب اذا اشتری متاعا او دابة فوضعہ عند البائع ،ص ٣٤٣، نمبر ٢١٣٨)  
ترجمہ  : ( ١٧٢) نہیں صحیح ہے مرابحہ اور تولیہ یہاں تک عوض اس میں ہے ہو جس کی مثل ہو۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مبیع کی قیمت مثلی چیز ہو ، مثلا گیہوں ، چاول ، درہم ، اور دینار ہوں تاکہ دوسرا مشتری اس کا مثل دے سکے۔ ذواة القیم ، مثلا گھوڑا ، گائے وغیرہ نہ ہو ، کیونکہ گھوڑے کا مثل نہیں دیا جاتا ، اس کی قیمت لگا کر دی جاتی ہے۔   
تشریح : مرابحہ اور تولیہ اسی وقت ہوگا جبکہ اس کا ثمن مثلی ہو۔اگر ثمن مثلی نہ ہو تو مرابحہ اور تولیہ نہیں ہو سکے گا۔مثلا گیہوں ،چاول ،درہم اور دنانیر ہوں جو دنیا میں اس جیسا دوسرا مل سکتا ہو۔گائے ،بھینس وغیرہ نہ ہو کہ اس جیسا دنیا میں نہیں مل سکتا ہو ،بڑا چھوٹا ضرور ہوتا ہے۔  
وجہ:  اس جیسا دوسرا مل سکتا ہو تب ہی اگلا مشتری اس جیسا ثمن دیکر مبیع خریدے گا۔اور اگر اس جیسا نہیں مل سکتا ہو تو اگلا مشتری کیا دیکر خریدے گا اور کیسے اس پر نفع دیگا یا وہی قیمت دے گا؟ اس لئے مرابحہ اور تولیہ کے لئے ضروری ہے کہ مثلی ثمن سے مبیع خریدی ہو۔    
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ اگر اس کا مثل نہیں ہے  تو اگر مالک بنا تو قیمت سے مالک بنے گا اور وہ مجہول ہے ۔
تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے ، مثلا زید نے عمر سے بیل کے بدلے دو من چاول خریدا ، تو اب  زیداس چاول کو تولیہ کے طور پر خالد سے نہیں بیچ سکتا ، کیونکہ خالد اس جیسا بیل نہیں دے سکتا ، بیل یا بڑا ہوجائے گا یا چھوٹا ہوجائے گا ، پہلے کے مثل نہیں ہوگا ۔ دوسری بات یہ ہے کہ بیل ذواة القیم ہے اس لئے خالد بیل کی قیمت لگا کر زید کو دیگا ،اور بیل کی قیمت معلوم نہیں ہے اس لئے جہالت کی وجہ سے مرابحہ یا تولیہ ہونا نا ممکن ہے ۔
ترجمہ  : (١٧٣) اگر مشتری نے مبیع ایسے آدمی کے ہاتھ میں مرابحہ کے طور پر بیچاجو اس بدل کا مالک تھا ، اور مزید کچھ متعین 

Flag Counter