Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

309 - 540
یستدع قیامہ وہو قائم بالبیع دون الثمن(١٧٠) فن ہلک بعض المبیع جازت القالة ف الباق ١ لقیام البیع فیہ ٢ ون تقایضا تجوز القالة بعد ہلاک أحدہما ولا تبطل بہلاک أحدہما لأن کل واحد منہما مبیع فکان المبیع باقیا۔

مبیع کو موجود ہونا ضروری ہے [  
اصول : اقالہ میں اصل واپسی مبیع کی ہوتی ہے۔
تشریح :  ثمن ہلاک ہو جائے ،بائع کے پاس نہ رہے تب بھی اقالہ ہو سکتا ہے۔لیکن مشتری کے پاس مبیع ہلاک ہو جائے تو اقالہ نہیں ہو سکے گا۔  
وجہ : (١) اصل واپسی مبیع کی ہے ۔وہی متعین کرنے سے متعین ہوتی ہے۔قیمت اور روپیہ تو کوئی سا بھی دے گا ۔اس لئے اگر مبیع ہلاک ہو جائے تو کس چیز کو واپس کرے گا ؟ اس لئے مبیع ہلاک ہونے کے بعد اقالہ نہیں ہو سکے گا۔اور ثمن ہلاک ہو جائے تو یہ پونڈ نہیں دوسرے پونڈ بائع واپس کردے گا۔اس لئے ثمن کے ہلاک ہونے کے باوجود اقالہ ہو سکتا ہے۔  
ترجمہ  : (١٧٠)اگر بعض مبیع ہلاک ہو جائے تو باقی میں اقالہ جائز ہے۔  
تشریح : مثلا چھ کیلو گیہوں دس روپے میں خریدے تھے۔پھر تین کیلو گیہوں ہلاک ہو گئے تو باقی ماندہ تین کیلو گیہوں واپس کر سکتا ہے اور پانچ روپے واپس لے سکتا ہے۔  
وجہ : اقالہ اتنے ہی میں ہورہا ہے جتنی مبیع موجود ہے اس لئے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔  
ترجمہ  :  ٢  اور اگر دونوں جانب سے بیع مقایضہ ہو تو ایک مبیع کے ہلاک ہونے کے بعد بھی اقالہ جائز ہے ، دونوں میں سے ایک کے ہلاک سے اقالہ باطل نہیں ہوگا ، اس لئے کہ دونوں میں سے ہر ایک مبیع ہے ، اس لئے بیع باقی رہے گی ۔ 
تشریح  :  اگر دونوں طرف سامان ہی تھا مثلا مبیع گیہوں اور ثمن میں چاول تھا تو چونکہ دونوں مبیع بن سکتے ہیں ۔اور دونوں متعین ہوتے ہیں اسلئے اگر مبیع مثلا گیہوں ہلاک ہو گیا تو چاول مبیع بن سکتا ہے اس لئے اس صورت میں بھی اقالہ صحیح ہو سکے گا
لغت  : مقایضہ : دونوں جانب سے سامان مبیع ہوں ، مثلا ایک طرف سے گیہوں ہو اور دوسری طرف سے چاول ہو تو ایسی بیع کو٫ مقایضہ، کہتے ہیں۔

Flag Counter