Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

306 - 540
بخلاف البیع لأن الزیادة یمکن ثباتہا ف العقد فیتحقق الربا أما لا یمکن ثباتہا ف الرفع١٠  وکذا ذا شرط الأقل لما بیناہ ١١ لا أن یحدث ف المبیع عیب فحینئذ جازت القالة بالأقل لأن الحط یجعل بزاء ما فات بالعیب١٢  وعندہما ف شرط الزیادة یکون بیعا لأن الأصل ہو البیع 

تشریح  :  اس عبارت میں فرق بتا رہے ہیں کہ بیع میں زیادتی کی شرط ہو تو وہ بیع ہی فاسد ہوجاتی ہے ، اور اقالہ میں زیادتی کی شرط لگائی جائے تو اقالہ بحال رہتا ہے ، اور شرط ہی ختم ہوجاتی ہے ، ایسا کیوں ؟  فرماتے ہیں کہ بیع میں زیادتی کا ثابت کرنا ممکن ہے ، مثلا ایک درہم کو دو درہم کے بدلے میں بیچ سکتا ہے ، لیکن یہ سود ہوجائے گا اس لئے خود بیع فاسد ہوجائے گی ۔ اور اقالہ کا ترجمہ ہے کہ جو چیز پہلے سے ثابت ہو اس کو اٹھانا ہے ، اور ایک ہزار سے زیادہ ثمن پہلے سے ثابت نہیں ہے اس لئے اس  کے اضافے کا امکان نہیں ہے اس لئے اس کی شرط لگانے سے خود شرط بیکار ہوجائے گی ، اور اقالہ بحال رہے گا ۔ 
لغت  : فی العقد : اس عقد سے مراد ، عقد بیع ہے ۔ فی الرفع: سے مراد اقالہ کا عقد ہے ۔
ترجمہ  : ١٠   ایسے ہی اگر کم کی شرط لگائی ، اس دلیل کی بنا پر جو ہم نے بیان کی ۔ 
تشریح  : مثلا ایک ہزار میں باندی بیچی تھی اور بائع کہتا ہے کہ نو سو میں واپس لوں گا ، تو یہ شرط باطل جائے گی اور اقالہ ایک ہزار میں ہی ہوگا ، کیونکہ اقالہ کا ترجمہ ہے جو پہلے سے ثابت ہے اس کو اٹھانا ، اور نو سو پہلے سے ثابت نہیں ہے اس لئے نو سو نہیں اٹھے گا ، ایک ہزار ہی اٹھے گا ۔ 
ترجمہ  : ١١  مگر یہ کہ مبیع میں عیب پیدا ہوجائے تو اس وقت کم سے اقالہ جائز ہے ، اس لئے کہ کم کرنا عیب سے جو فوت ہوئی ہے اس کے بدلے میں ہے ۔ 
تشریح  : مشتری کے یہاں باندی میں عیب پیدا ہو گیا ، اور مثلا ایک سو کا عیب ہوگیا ، اب ایک سو کم کے بدلے میں اقالہ کرے تو جائز ہے ، اور یوں سمجھا جائے گا کہ اقالہ تو ایک ہزار کے بدلے ہی میں ہوا ، اور ایک سو درہم عیب کے بدلے میں کم ہوگیا ۔   	
ترجمہ  : ١٢  اور صاحبین  کے نزدیک زیادتی کی صورت میں بیع ہوگی ، اس لئے کہ امام ابو یوسف  کے نزدیک اصل میں بیع ہے ، اور امام محمد  کے نزدیک اس کو بیع بنانا ممکن ہے ، پس جب زیادہ کی شرط لگائی تو اس سے بیع کا ارادہ کیا ۔ اور ایسے ہی کمی کی شرط میں امام ابو یوسف  کے نزدیک اس لئے کہ بیع ہی اصل ہے انکے نزدیک ۔  
تشریح  : اگر زیادہ کی شرط پر اقالہ کیا ، مثلا پندرہ سو پر اقالہ کیا تو صاحبین کے نزدیک بیع ہوگی ۔ 
وجہ  :  امام ابو یوسف   کے نزدیک تو کمی کے ساتھ اقالہ کرے یا زیادتی کے ساتھ ہر حال میں بیع جدید ہوگی ، اورامام محمد  کے ْ

Flag Counter