Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

303 - 540
٤  لمحمد رحمہ اللہ أن اللفظ للفسخ والرفع. ومنہ یقال أقلن عثرات فتوفر علیہ قضیتہ. وذا تعذر یحمل علی محتملہ وہو البیع ألا تری أنہ بیع ف حق الثالث٥  ولأب یوسف رحمہ اللہ أنہ 

]٦[… لیکن بیع جدید کرنا ممکن نہ ہو مثلا منقولی چیز پر قبضہ کرنے سے پہلے اس کا بیچنا جائز نہیں ہے ، اس لئے باندی پر قبضہ کئے بغیر اس کو بائع کی طرف واپس کرے تو یہ بیع جدید نہیں ہوسکے گی ، اس لئے یہ صورت فسخ کی ہوگی۔
]٧[ …اور فسخ بھی نہیں ہو سکتا ہو تو اقالہ باطل ہوجائے گا ، مثلا ایک ہزار میں باندی خریدی ، اور اس پر قبضہ نہیں کیا ، اور دس من گیہوں کے بدلے میں اقالہ کرے تو بیع نہیں ہو سکتی ہے ، کیونکہ قبضہ کرنے سے پہلے بیع نہیں ہوگی ، اور فسخ بھی نہیں ہو سکتا ، کیونکہ ثمن اول میں فسخ ہوتا ہے اور یہاں درہم کے بدلے میں دس من گیہوں دے رہا ہے اس لئے یہ اقالہ باطل ہوجائے گا۔  
 اصول :امام محمد   کا اصول یہ ہے کہ بائع ثمن زیادہ لیکر اقالہ کرے تو جائز ہے ، لیکن کم لیکر اقالہ کرے تو جائز نہیں۔
 وجہ :(١)کیونکہ زیادہ لینے میں بائع کی مجبوری نہیں ہے ، لیکن کم لیکر اقالہ کرنے میں بائع کی مجبوری سے مشتری فائدہ اٹھا ر رہا ہے جو ایک قسم کا سود ہے اس لئے جائز نہیں ہے ۔(٢) دوسری وجہ جو صاحب ہدایہ بیان کر رہے ہیں یہ ہے کہ ، اقالہ کا ترجمہ ہے فسخ کرنا اور اٹھانا  اس لئے جہاں تک ہو سکے گا اقالہ فسخ ہو گا ، لیکن اگر فسخ بنانا ممکن نہیں تو بیع جدید ہوجائے گی ، جیسے کہ شفیع کے حق میں بیع جدید ہے ۔
تینوں اماموں کے نزدیک اقالہ کے درجات یہ ہیں 

1
2
3
 امام ابو حنیفہ  
امام ابو یوسف  
امام محمد  
فسخ ہے
بیع جدید  ہے
فسخ  ہے
فسخ نہ ہو سکے تو اقالہ باطل ہوگا
 بیع نہ ہو تو فسخ  ہے
فسخ نہ ہو تو بیع جدید ہے

فسخ نہ ہو تو باطل ہوگا
 بیع نہ ہو تو باطل ہوگا
ترجمہ  : ٤  حضرت امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ لفظ اقالہ کا ترجمہ فسخ اور اٹھانا ہے اسی سے دعا میں ہے اقلنی عثرتی]میرے گناہ ختم کر دیجئے [ اس لئے لفظ اقالہ کو اس کا معنی بھر پور دئے جائیں گے جو اس کے لغت کا تقاضہ ہے ۔اور جب یہ متعذر ہو تو اس کے محتمل پر حمل کیا جائے گا اور وہ بیع ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ تیسرے ]شفیع [ کے حق میں بیع ہے ۔ 
تشریح  : امام محمد کی دلیل یہ ہے کہ لفظ اقالہ کا ترجمہ فسخ کرنا اور اٹھانا ، ہے چنانچہ دعا میں اقلنی عثرتی ، کہ میری لغزشوں کو دور کردے ، اس لئے جب تک ہو سکے گا اقالہ کو فسخ کے معنی پر محمول کیا جائے گا ، اور وہ نہیں ہو سکے گا تو پھر اس کا جو دوسرا احتمال ہے اس پر حمل کیاجائے گا ۔ اور دوسرا احتمال بیع کا ہے اس لئے بیع پر حمل کیا جائے گا ، چنانچہ شفیع کے حق میں یہی اقالہ بیع جدید ہے ۔ 

Flag Counter