Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

302 - 540
یمکن جعلہ بیعا فیجعل فسخا لا أن لا یمکن فتبطل.٣  وعند محمد رحمہ اللہ ہو فسخ لا ذا تعذر جعلہ فسخا فیجعل بیعا لا أن لا یمکن فتبطل.
 
]٦[ …غیر منقولی چیز ، مثلا زمین پر قبضہ کرنے سے پہلے بیع کرے تو ان چھ صورتوں میں اقالہ بیع جدید ہے  
]٧[ …لیکن بیع جدید کرنا ممکن نہ ہو مثلا منقولی چیز پر قبضہ کرنے سے پہلے اس کا بیچنا جائز نہیں ہے ، اس لئے باندی پر قبضہ کئے بغیر اس کو بائع کی طرف واپس کرے تو یہ بیع جدید نہیں ہوسکے گی ، اس لئے یہ صورت فسخ کی ہوگی۔
]٨…[ اور فسخ بھی نہیں ہو سکتا ہو تو اقالہ باطل ہوجائے گا ، مثلا ایک ہزار میں باندی خریدی ، اور اس پر قبضہ نہیں کیا ، اور دس من گیہوں کے بدلے میں اقالہ کرے تو بیع نہیں ہو سکتی ہے ، کیونکہ قبضہ کرنے سے پہلے بیع نہیں ہوگی ، اور فسخ بھی نہیں ہو سکتا ، کیونکہ ثمن اول میں فسخ ہوتا ہے اور یہاں درہم کے بدلے میں دس من گیہوں دے رہا ہے اس لئے یہ اقالہ باطل ہوجائے گا۔  
اصول  : امام ابو یوسف   کا اصول یہ ہے کہ: کمی کے ساتھ اور زیادتی کے ساتھ اقالہ جائز ہے ، اور خلاف جنس ، مثلا گیہوں سے اقالہ کرے یہ بھی جائز ہے ، اسی کو کہتے ہیں کہ ہرحال میں بیع جدید ہے۔
وجہ  : مشتری کا مبیع پر اور بائع کا ثمن قبضہ ہو چکا ہے ، اس لئے پہلی بیع مکمل ہوچکی ہے ، اس لئے اب جو اقالہ کر رہا ہے تو گویا کہ یہ نئی بیع ہے ، اس لئے کمی ، زیادتی کے ساتھ بھی جائز ہے، اور خلاف جنس مثلا گیہوں سے بھی جائز ہے ۔ 
ترجمہ  :  ٣   امام محمد  کے نزدیک اقالہ فسخ ہے ، پس اگر فسخ بنانا ممکن نہ ہو تو تو بیع قرار دیا جائے گا ، اور بیع بھی ممکن نہ ہو تو اقالہ باطل ہوجائے گا ۔ 
تشریح  :امام محمد کے نزدیک اقالہ کرنا پہلے فسخ ہے ، وہ نہ ہو سکے تو بیع جدید ہوگی اور بیع جدید بھی نہ ہو سکے تو اقالہ باطل ہو جائے گا  
]١[ اقالہ ثمن اول میں کرے تو فسخ ہے ۔
ان 5 صورتوں میں بیع جدید بنے گی 
 ]١[… ثمن اول سے کم کرکے اقالہ کرے
 ]٢[… ثمن اول سے زیادہ کرکے اقالہ کرے
 ]٣[… مبیع میں زیادتی ہو گئی ہو اور اقالہ کرے 
]٤[ …ثمن کے علاوہ کے ساتھ اقالہ کرے ۔
]٥[ …غیر منقولی چیز ، مثلا زمین پر قبضہ کرنے سے پہلے بیع کرے تو ان  پانچ صورتوں میں اقالہ بیع جدید ہے  

Flag Counter