Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

30 - 540
المتبایعان بالخیار ما لم یتفرقا ٢   ولنا أن ف الفسخ بطال حق الآخر فلا یجوز. ٣  والحدیث محمول علی خیار القبول. وفیہ شارة لیہ فنہما متبایعان حالة المباشرة لا بعدہا  ٤  أو یحتملہ 

خیار فاذا کان بیعھما عن خیار فقد وجب ۔
  زاد ابن عمر فی روایتہ قال نافع فکان اذا بایع رجلا فاراد ان لایقیلہ قام فمشی ھنیئة ثم رجع الیہ۔( مسلم شریف ، باب ثبوت خیار المجلس للمتبایعین ،ص٦٦٥، نمبر ٥٣١ا ٣٨٥٦ ابو داؤد شریف ، باب فی خیار المتبایعین ،ص٥٠٠،نمبر ٣٤٥٧) اس اثر میں ہے کہ حضرت ابن عمر تھوڑا چل لیتے تاکہ مجلس بدل جائے اور بائع کو بیع توڑنے کا اختیار نہ رہے۔  (٢) اس  حدیث میں بھی ہے ۔عن ابن عمر عن رسول اللہ  ۖ انہ قال اذا تبایع الرجلان فکل واحد منھما بالخیار مالم یتفرقا و کانا جمیعا ، او یخیر احدھما الآخر فان خیر احدھما الآخر فتبایعا علی ذالک فقد وجب البیع و ان تفرقا بعد ان تبایعا و لم یترک واحد منھما البیع فقد وجب البیع۔ ( مسلم شریف ، باب ثبوت خیار المجلس للمتبایعین ،ص٦٦٥، نمبر ٥٣١ا ٣٨٥٥ ابو داؤد شریف ، باب فی خیار المتبایعین ،ص٥٠٠،نمبر ٣٤٥٧) اس حدیث کے انداز سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ تفرق سے تفرق بالابدان مراد ہے ۔ 
اصول:  حنفیہ کے نزدیک خیار مجلس کا حق نہیں ہوتا۔
ترجمہ:  ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ فسخ کرنے میں دوسرے کے حق کو باطل کرنا ہے اس لئے فسخ جائز نہیں ہو گا ۔ 
تشریح:  یہاں سے امام شافعی  کا جواب دیا جا رہا ہے اور انکی پیش کردہ حدیث کا تین   جواب دیا جا رہا ہے ۔ امام شافعی  کا جواب یہ ہے کہ قبول کرنے کے بعد بیع تام ہو گئی اس لئے اب خیار مجلس دی جائے گی تو بیع ٹوٹے گی اور مشتری کا حق باطل ہو گا ، یا بائع کا حق باطل ہو گا اس لئے یہ جائز نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ: ٣  اور حدیث خیار قبول پر محمول ہے ، چنانچہ حدیث میں اس کا اشارہ ہے اس لئے کہ ایجاب اور قبول کرنے کی حالت میں ہی وہ دونوں بیع کرنے والے ہیں نہ کہ بعد میں ۔
تشریح:  یہ امام شافعی  کی حدیث کی پہلی تاویل ہے کہ جب ایک آدمی نے ایجاب کیا تو دوسرے آدمی کے قبول کرنے سے پہلے پہلے تک یہ دونوں متبایعان ، ہیں یعنی بیع کرنے والے ہیں ، اور جب دوسرے نے قبول کر لیا تو اب یہ متبایعان نہیں رہے ، اور حدیث میں  اذا تبایع المتبایعان بالبیع فکل واحد منھما بالخیار من بیعہ مالم یتفرقا۔ کہا ہے  جس سے معلوم ہوا کہ قبول کرنے کے بعد یہ دونوں بائع اور مشتری نہیں رہے اس لئے اب دونوں کو خیار مجلس بھی نہیں ہو گی ۔
لغت: خیار کی دو قسمیں ہیں ]١[ایجاب کے بعد قبول کر نا اس کو خیار قبول ، کہتے ہیں ، اسی کو تفرق بالاقوال، بھی کہتے ہیں۔ اور 

Flag Counter