Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

291 - 540
فیہ ف کتاب الصلاة. (١٦٢)قال وکل ذلک یکرہ لما ذکرنا ولا یفسد بہ البیع ١ لأن الفساد ف معنی خارج زائد لا ف صلب العقد ولا ف شرائط الصحة.(١٦٣) قال ولا بأس ببیع من یزید ١ وتفسیرہ ما ذکرنا.٢  وقد صح أن النب علیہ الصلاة والسلام باع قدحا وحلسا ببیع من 

ترجمہ : ٣   اور ہم نے کتاب الصلوة میں ذکر کیا ہے کہ معتبر اس میں پہلی اذان ہے ۔ 
تشریح: حضرت عثمان  نے ایک اذان پہلی کراوئی ، اور دوسری اذان خطیب کے سامنے کروائی ، تو یہاں آیت میں پہلی اذان کے وقت خرید و فروخت چھوڑنا مراد ہے ۔ 
ترجمہ  : (١٦٢) یہ سب مکروہ ہیں لیکن ان سے بیع فاسد نہیں ہوگی۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ فساد خارج اور زائد چیزوں میں ہے ، صلب عقد میں نہیں ہے ، اور نہ بیع صحیح ہونے کی شرطوں میں ہے   
تشریح:  اوپر پانچ صورتیں بیان کی گئی ہیں جن سے بیع مکروہ ہوگی لیکن بیع فاسد نہیں ہوگی۔  
وجہ  :اوپر کی پانچوں صورتوں میں خامی صلب عقد اور اصل عقد میں نہیں ہے، اور جو بیع صحیح ہونے کی شرط ہے اس میں بھی نہیں ہے ، بلکہ اس سے باہر کی چیزوں میں ہے اس لئے بیع فاسد نہیں ہوگی بلکہ صرف مکروہ ہوگی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ مشتری مبیع پر قبضہ کر لے تو مشتری مبیع کا مالک ہو جائے گاالبتہ ایسا کرنا مکروہ ہے نہیں کرنا چاہئے۔ 
ترجمہ  : (١٦٣) اور کوئی حرج کی بات نہیں ہے بیع من یزید کرنے میں۔ 
ترجمہ  : ١  اور اس کی تفسیر وہ ہے جو میں نے پہلے ذکر کیا ۔
ترجمہ  : ٢  اور صحیح حدیث میں گزری ہے کہ حضور ۖ نے ایک پیالہ اور ایک موٹی کملی بیع من یزید کے طور پر بیچا ۔    
تشریح  : بولی کی بیع جسکو انگلش میں اوکشن  auctionکہتے ہیں جائز ہے کیونکہ حضور ۖ نے پیالہ اور کملی اوکشن کے طور پر بیچا ہے  
وجہ  :  صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن انس بن مالک ان رسول اللہ باع حلسا وقدحا وقال من یشتری ھذا الحلس والقدح فقال رجل اخذ تھما بدرھم فقال النبی ۖ من یزید علی درھم ؟من یزید علی درھم ؟ فاعطاہ رجل درھمین فباعھما منہ ۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء فی بیع من یزید، ص ٢٣٠، نمبر ١٢١٨)  اس حدیث میں آپۖ نے بیع من یزید کی اور کئی آدمیوں نے بھاؤ پر بھاؤ کئے لیکن چونکہ کوئی آدمی بالکل خرید لینے پر مائل نہیں تھا اس لئے دوسرے کے لئے بھاؤ کرنا جائز تھا۔
لغت  : بیع من یزید : مبیع سامنے رکھ کر مجمع کے سامنے یوں بولی لگائے کہ کون اس کی قیمت زیادہ دینا چاہتا ہے؟ جو سب سے 

Flag Counter