Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

289 - 540
٢  لا ذا لبس السعر علی الواردین فحینئذ یکرہ لما فیہ من الغرور والضرر. (١٦٠)قال وعن بیع الحاضر للباد ١ فقد قال علیہ الصلاة والسلام لا یبیع الحاضر للباد٢  وہذا ذا کان أہل 

تشریح  :  تلقی کا ترجمہ ہے آگے بڑھ کر کسی سے ملنا۔ اور جلب کا ترجمہ ہے کھینچنا یا منفعت کو کھینچنا۔یہاں تلقی الجلب کا مطلب یہ ہے کہ باہرسے سوداگر سامان بیچنے آئے تو شہر سے باہر جاکر ان سے ملاقات کرے اور کم داموں میں تمام سامان خرید لے۔تاکہ بعد میں وہ سامان شہروالوں کو مہنگی قیمت میں بیچے۔اس کو ' تلقی الجلب'  کہتے ہیں۔اس کے مکروہ ہو نے کی ۔
 وجہ : (١) کبھی سوداگر کو دھوکہ دیا جاتا ہے کہ شہر کی صحیح قیمت سے آگاہ نہیں کیا جاتا اور سوداگر سے مال سستا خرید لیتا ہے ۔اس میں سودا گروں کا نقصان ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے مکروہ ہے (٢) کبھی یہ ہوتا ہے کہ شہر والوں کو مثلا غلوں کی سخت ضرورت ہے ،باہر سے آیا ہوا غلہ کچھ مخصوص تاجروں نے خرید لیا اب شہر والوں کو غلہ نہیں ملے گایا بہت مہنگا ملے گا۔اس صورت میں شہر والوں کا نقصان ہوگا۔ اس لئے بھی تلقی الجلب مکروہ ہے(٣) حدیث میں تلقی الجلب سے منع فرمایا گیا ہے۔عن ابی ھریرة قال نھی النبی ۖ عن التلقی وان یبیع حاضر لباد۔ (بخاری شریف ، باب النھی عن تلقی الرکبان ،ص٣٤٦ ،نمبر ٢١٦٢ مسلم شریف ، باب تحریم تلقی الجلب، ص٦٦٠، نمبر ٣٨٢٢١٥١٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضورۖ نے تلقی الجلب سے منع فرمایا ہے۔   
نوٹ : اگر اہل شہر کو اس غلے کی ضرورت نہیں اور آنے والے قافلے کو بھی قیمت بتانے میں دھوکہ نہیں دیا تو تلقی الجلب مکروہ نہیں ہے
ترجمہ :  ٢  مگر جبکہ آنے والوں پر بھاؤ کو پوشیدہ رکھتا ہو تو اس وقت مکروہ ہوگا اس لئے کہ اس میں دھوکہ اور ضرر ہے۔ 
تشریح  :  غلے کی کمی کی وجہ سے شہر والوں کو کوئی نقصان تو نہیں ہے ، لیکن شہر میں اس غلے کی کیا قیمت ہے ، باہر سے آنے والوں کو اس بارے میں دھوکہ دیتا ہے اور غلط قیمت بتاکر مال خریدتا ہے تو چونکہ سوداگر کو اس سے نقصان ہے اس لئے مکروہ ہوگا   
لغت  : لبس : تلبیس سے مشتق ہے ، تلبیس کرنا دھوکہ دینا۔سعر: بھاؤ، قیمت۔غرور: دھوکہ ۔
ترجمہ  : (١٦٠)اور آپۖ نے منع فرمایا شہروالوںکی بیع دیہات والوں سے۔ 
ترجمہ  : ١  چنانچہ حضور ۖ نے فرمایا کہ نہ بیچے شہر والا دیہات والوں سے ۔ 
تشریح : شہروالوں کو مثلا غلوں کی سخت ضرورت ہے اس کے باوجود تاجر دیہات سے آنے والے لوگوں سے زیادہ قیمت میں غلہ بیچ رہے ہیںتو یہ مکروہ ہے۔  
وجہ:  (١)کیونکہ اس سے شہر والوں کو نقصان ہوگا ۔وہ  محتاج ہیں اور ان کا زیادہ حق ہے (٢) حدیث میں منع فرمایا گیا ہے 

Flag Counter