Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

284 - 540
العقد بہا فیتمکن الخبث ف الربح والدراہم والدنانیر لا یتعینان ف العقود فلم یتعلق العقد الثان بعینہا فلم یتمکن الخبث فلا یجب التصدق٢  وہذا ف الخبث الذ سببہ فساد الملک أما الخبث لعدم الملک فعند أب حنیفة ومحمد یشمل النوعین ٣ لتعلق العقد فیما یتعین حقیقة 

اور بائع نے ثمن سے کوئی چیز خریدی اور اس میں نفع کمایا تو یہ نفع حلال و طیب ہے اس کو صدقہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ ثمن متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتا اس لئے بائع نے جو چیز خریدی گویا کہ اس ثمن سے نہیں خریدی ، غیر متعین درہم سے خریدی ہے ، بس ویسے ہی یہ ثمن دے دیا ، اس لئے اس نفع میں کوئی خبث نہیں آیا اس لئے اس کو صدقہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔      
ترجمہ  :  ٢   یہ تفصیل اس میں ہے جس کا سبب ملک کا فساد ہے ۔ بہر حال وہ خبث جو ملک نہ ہونے کی وجہ سے ہے تو امام ابو حنیفہ  اور امام محمد کے نزدیک دونوں قسموں کو شامل ہیں۔  
تشریح  :  یہاں ٤  چار صورتیں ہیں سب کا حکم دیکھیں ۔بیع فاسد میں ملک تو ہوتی ہے ، البتہ فاسد ہوتی ہے(١) اب اس کی وہ چیز جو متعین ہوتی ہے جیسے باندی سے نفع کمانا ، اس میں شبہ خبث ہے اس لئے اس کو صدقہ کرے ۔(٢) اور جو چیز متعین نہیں ہوتی جیسے درہم اور دینار تو اس سے نفع کمانے میںشبہ شبہ خبث ہے اس لئے اس کو صدقہ نہ کرے ۔ 
اور جس میں ملک ہی سرے سے نہیں ہے ، جیسے غصب کی ہوئی باندی ، یا غصب کیا ہوا درہم  ۔(٣)تو اس میں جو چیز متعین ہوتی ہے جیسے باندی ، اس سے نفع کمانے میں حقیقت خبث ہے اس لئے اس کو صدقہ کرے ۔(٤) اور جو چیز متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتی جیسے درہم دینار تو اس سے نفع اٹھانے میں شبہ خبث ہے اس لئے اس کو بھی صدقہ کرے ۔۔۔سمجھنے کے لئے یہ نقشہ دیکھیں۔
مال مغصوب میں 
 باندی میں حقیقت خبث ہے
 اس لئے صدقہ کرے 
درہم میںخبث کا شبہ ہے
 اس لئے صدقہ کرے 

  بیع فاسد میں  

 باندی میں خبث کا شبہ ہے 
  اس لئے صدقہ کرے 
درہم میں خبث کا شبہةالشبہ ہے
 اس لئے صدقہ نہ کرے 

Flag Counter