Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

280 - 540
حیاتہ فکذا علی ورثتہ وغرمائہ بعد وفاتہ کالراہن٣  ثم ن کانت دراہم الثمن قائمة یأخذہا بعینہا لأنہا تتعین ف البیع الفاسد وہو الأصح لأنہ بمنزلة الغصب ون کانت مستہلکة أخذ مثلہا لما بینا. (١٥٣)قال ومن باع دارا بیعا فاسدا فبناہا المشتر فعلیہ قیمتہا١  عند أب حنیفة رحمہ اللہ رواہ یعقوب عنہ ف الجامع الصغیر ثم شک بعد ذلک ف الروایة.

مثال دیتے ہیں کہ زید نے خالد سے قرضہ لیا اور اس کے بدلے میں ایک گائے خالد کے پاس رہن رکھ دیا تو زید کے مرنے کے بعد جب تک خالد اپنا قرضہ وصول نہ کر لے اس گائے کو اپنے پاس رکھے گا ، جیسے کہ زید کی زندگی میں اپنے پاس رکھے ہوئے تھا ۔اسی طرح یہاں مشتری اپنا ثمن نہ لے لے مبیع اپنے پاس رکھے گا ۔ 
لغت :  یستوفی : وفی سے مشتق ہے ، پورا پورا وصول کرنا ۔ غرماء : غریم کی جمع ہے ، قرض خواہ ۔   
ترجمہ : ٣   پھر اگر ثمن درہم ہے اور بائع کے پاس موجود ہے تو مشتری اس درہم کو لے گا اس لئے بیع فاسد میں درہم متعین ہوتا ہے ، صحیح روایت یہی ہے ، اس لئے کہ وہ غصب کے درجے میں ہے ، اور اگر درہم ہلاک ہوچکا ہے تو اس کے مثل وصول کرے گا ۔ 
اصول  : درہم اور دینار متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے ، لیکن بیع فاسد میں اور غصب میں متعین کرنے سے متعین ہوتے ہیں ، اگر زید نے خالد کا درہم ، یا دینار غصب کیا تو خاد اسی درہم اور دینار کو زید سے لے گا جو غصب کیا تھا ، اور اگر ہلاک ہوگیا تب اس کے مثل لے گا۔
تشریح  :  بیع فاسد میں مشتری کا دیا ہوا درہم بائع کے پاس موجود ہے تو وہی درہم واپس لے گا ، اور اگر ہلاک ہوچکا ہے تو اس درہم کے مثل لے گا۔ جس طرح گیہوں وغیرہ ہو تو وہی لے گا اور اگر ہلاک ہوگیا ہو تو اس کے مثل لے گا۔ 
وجہ  : درہم اور دینار اگر چہ متعین نہیں ہوتے ، لیکن عقود فاسدہ میں متعین کرنے سے متعین ہوتے ہیں ۔ 
ترجمہ (١٥٣) کسی نے بیع فاسد کے ماتحت گھر کا احاطہ خریدا ، اور اس میں دوسرا گھر بنا دیا تو مشتری پر احاطے کی قیمت لازم ہو گی
ترجمہ : ١  امام ابو حنیفہ  کے نزدیک۔ 
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مشتری نے مبیع بیچی نہیں بلکہ اس میں ہمیشہ والا اضافہ کر دیا تب بھی امام ابو حنیفہ  کے نزدیک بائع کو مبیع واپس لینے کا حق ساقط ہوجائے گا ۔ اور صاحبین  کے نزدیک ساقط نہیں ہوگا ۔ 
تشریح  : کسی نے بیع فاسد کے ماتحت گھر کا احاطہ خریدا ، اس کے بعد میں اس میں  دوسرا گھر تعمیر کردیا تو امام ابو حنیفہ  کے 

Flag Counter