Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

277 - 540
أن کل واحد منہما حق العبد ویستویان ف المشروعیة وما حصل بتسلیط من الشفیع.(١٥١) قال ومن اشتری عبدا بخمر أو خنزیر فقبضہ وأعتقہ أو باعہ أو وہبہ وسلمہ فہو جائز وعلیہ القیمة ١ لما ذکرنا أنہ ملکہ بالقبض فتنفذ تصرفاتہ٢  وبالعتاق قد ہلک فتلزمہ القیمة٣ 

کے ہاتھ بیچ دیا ، تو زید کی بیع کو توڑوایا جائے گا اور گھر ساجد کو دلوایا جائے گا ۔ 
وجہ : یہاں تین وجہ ہیں (١) زید کا حق بھی حق العبد ہے ، اور ساجد کا حق بھی حق العبد ہے حق شریعت نہیں ہے ، اس لئے دونوں کے حق برابر درجے میں ہیں ۔(٢)  مشروعیت میں دونوں کے حق برابر درجے میں ہیں زید نے جو بیع کی ہے بنیاد اور وصف دونوں اعتبار سے مضبوط ہے ۔ اور ساجد نے جو حق شفعہ کا دعوی کیا ہے یہ بھی بنیاد اور وصف دونوں اعتبار سے مضبوط ہے ۔(٣)  ساجد شفیع نے زید کو بیچنے پر مسلط نہیں کیا ہے ، نہ اجازت دی ہے اور نہ حق شفعہ چھوڑا ہے اس لئے ساجد کو حق ہے کہ زید کی بیع توڑوا کر گھر خود خرید لے ۔ جبکہ بیع فاسد میں ان تینوں اعتبار سے بائع اول کا حق کمزور تھا اس لئے اس کو بیع ثانی توڑوانے کا حق نہیں تھا ۔ 
ترجمہ  : (١٥١)کسی نے غلام کو شراب کے بدلے میں یا سور کے بدلے میںخریدا، اور اس پر قبضہ کیا اور اس کو آزاد کردیا، یا اسکو بیچ دیا یا اس کو ہبہ کردیا اور اس کو سپرد بھی کردیا تو یہ سب جائز ہے اور مشتری پر شراب اور سور کی قیمت واجب ہے ۔ 
ترجمہ :  ١  اس کی وجہ ہم نے ذکر کی ہے کہ قبضہ کرنے کی وجہ سے مشتری مالک بن گیا اس لئے مشتری کے تمام تصرفات نافذ ہو جائیں گے ۔ 
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ بیع فاسد میں قبضہ کرنے کے بعد مشتری مبیع کا مالک بن جاتا ہے اس لئے اس کے تمام تصرفات نافذ ہوں گے ۔
 ]٢[ اور دوسرا اصول یہ ہے کہ ثمن میں خامی ہے، مثلا شراب، یا سور ہے تو اس کی بازاری قیمت لازم ہو گی ۔  
تشریح  : کسی نے غلام کو شراب کے بدلے میں یا سور کے بدلے میں خریدا ، تو چونکہ یہ دونوں حرام ہیں اس لئے غلام کی بیع فاسد ہوئی ، پھر بھی مشتری نے غلام پر قبضہ کرلیا  اور غلام کو آزاد کردیا ، دوسری صورت ہے کہ بیچ دیا ، اور تیسری صورت ہے کہ ہبہ کردیا اور جسکو ہبہ کیا تھا اسکو دے بھی دیا تاکہ ہبہ مکمل ہوجائے، تو ان تینوں صورتوں میں مشتری کایہ آزاد کرنا ، بیچنا اور ہبہ کرنا نافذ ہوجائے گا، کیونکہ قبضہ کرنے کی وجہ سے غلام کا مالک بن چکا ہے ۔اور چونکہ شراب اور سور نہیں دے سکتا اس لئے ۔بازار میں غلام کی جو قیمت ہوگی وہ لازم ہوگی۔
ترجمہ  : ٢  اور آزاد کرنے کی وجہ سے گویا کہ غلام ہلاک ہوگیا اس لئے اس کی قیمت لازم ہوگی۔

Flag Counter