Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

275 - 540
بشرط زائد فلمن لہ الشرط ذلک دون من علیہ لقوة العقد٥  لا أنہ لم تتحقق المراضاة ف حق من لہ الشرط.(١٥٠) قال فن باعہ المشتر نفذ بیعہ١  لأنہ ملکہ فملک التصرف فیہ٢  وسقط 

حق نہیں ہے ، کیونکہ عقد قوی ہے ، لیکن جسکو شرط میں فائدہ ہے اس شرط کے بغیر اس کی رضامندی نہیں ہوگی اس لئے اس کو توڑنے کا حق ہے  
لغت : من لہ الشرط :شرط لگانے میں جسکو فائدہ ہے اسکو٫ من لہ الشرط ، کہتے ہیں۔مثلا بائع نے شرط لگائی کہ مشتری قرضہ دے گا تب بیچے گا تو اس میں بائع کا فائدہ ہے اس لئے بائع من لہ الشرط ہوا ، اسی کو توڑنے کا حق ہوگا ، کیونکہ اس شرط بغیر اس کی بیچنے کی رضامندی نہیں ہوگی ۔ یا شرط لگائی کہ بائع مشتری کو قرضہ دے گا تو اس میں مشتری کا فائدہ ہے اس لئے وہ ٫من لہ الشرط ،ہوا ۔ اور بائع کا نقصان ہے اس لئے وہ ٫من علیہ الشرط ،ہوا ، اس لئے بائع نہیں توڑ سکتا ۔لم یتحقق المراضاة: شرط پوری نہ کی جائے تو من لہ الشرط کی رضامندی نہیں ہوگی ۔ 
تشریح  :  یہ بیع توڑنے کی تیسری صورت ہے ۔اس عبارت میں پیچیدگی ہے ۔ اگر صلب عقد میں فساد نہیں ہے بلکہ شرط زائد میں فساد ہے تو شرط جسکے لئے فائدہ مند ہے وہ عقد توڑ سکتا ہے ، اورشرط جسکے لئے نقصان دہ ہے وہ عقد نہیں توڑ سکتا کیونکہ صلب عقد میں خامی نہ ہونے کی وجہ سے عقد بہت مضبوط ہے ۔
ترجمہ : ٥ مگر یہ کہ جسکے لئے شرط فائدہ مند ہے ، اس شرط کے بغیر اس کی رضامندی نہیں ہوگی]اس لئے اس کو توڑنے کا حق ہوگا[
تشریح  : یہ جملہ ایک اشکال کا جواب ہے اور ایک اعتبار سے دلیل عقلی بھی ہے ۔  اشکال یہ ہے کہ صلب عقد میں خامی نہ ہونے کی وجہ سے عقد مضبوط ہے تو پھر من لہ الشرط کو بھی بیع توڑنے کا حق نہیں ہونا چاہئے ۔ تو اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ اگر شرط رکھتے ہیں تو فساد ہے ، اور شرط کے بغیر بیع منعقد کرتے ہیں تو جسکے لئے شرط فائدہ مند ہے وہ بغیر اس شرط کے راضی نہیں ہوگا اس لئے اس کو توڑنے کا حق دیا جائے تاکہ دو فائدے ہوں گے ]١[ فساد دور ہوجائے گا ۔]٢[ اور من علیہ الشرط ]جسکے لئے وہ شرط نقصان دہ ہے[ اس کو بھی عافیت ہوجائے گی۔
ترجمہ  : (١٥٠)  پس اگر مشتری نے مبیع کو بیچ دیا تو اس کی بیع نافذ ہوجائے گی ۔
ترجمہ  :  ١   اس لئے کہ مشتری اس مبیع کا مالک ہوگیا تو اس میں تصرف کرنے کا بھی مالک ہوگا۔
تشریح  : چاہئے تو یہ تھا کہ اس بیع فاسد کو توڑ دیتا، لیکن اس نے اس مبیع کو دوسرے کے ہاتھ بیچ دیا تو یہ بیع نافذ ہوجائے گی ۔
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ مشتری اس مبیع کا مالک ہوگیا ہے ،اس لئے اس میں تصرف کرنے کا بھی مالک ہوگا۔ 

Flag Counter