Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

273 - 540
١٦  وقولہ لزمتہ قیمتہ ف ذوات القیم فأما ف ذوات الأمثال فیلزمہ المثل لأنہ مضمون بنفسہ بالقبض فشابہ الغصب وہذا لأن المثل صورة ومعنی أعدل من المثل معنی. (١٤٩)قال ولکل 

ترجمہ  : ١٦  متن کا قول ] لزمتہ قیمتہ[  کا مطلب یہ ہے کہ مبیع کی قیمت لازم ہوگی ذوات القیم میں بہر حال ذوات الامثال میں تو مثل لازم ہوگی 
لغت : یہاں چھ باتیں یاد رکھیں تب عبارت حل ہوگی ۔
]١[ …بائع اور مشتری کے درمیان جو طے ہو اس کو٫ ثمن ،کہتے ہیں۔
]٢[ …کسی چیز کی قیمت بازار میں جو ہو اس کو ٫قیمت کہتے ہیں ۔
 ]٣[ …کیلی اور وزنی چیز ، مثلا گیہوں ، چاول وغیرہ کو ٫ذواة الامثال ،کہتے ہیں، یعنی مثلی چیز ، چنانچہ کسی سے ایک کیلوگیہوں ہلاک ہوجائے تو اس کے بدلے میں ایک کیلو گیہوں ہی لازم ہوگا ۔
]٤[… مثلا گائے ، بیل وغیرہ کسی سے ہلاک ہوجائے تو اس کے بدلے میں اس کے مثل گائے لازم نہیں ہوگی ، بلکہ اس کی قیمت لازم ہوگی ، ایسی چیز کو ٫ذواة القیم ، کہتے ہیں ۔
]٥[… مضمون بنفسہ: کا مطلب یہ ہے کہ بائع اور مشتری کے درمیان جو ثمن طے ہوا وہ لازم نہیں ہوگا ، بلکہ بازرا میں جو قیمت ہے وہ لازم ہوگی ، اس کو ٫مضمون بنفسہ، کہتے ہیں۔
]٦[ …گیہوں کے بدلے میں گیہوں ادا کرنا یہ مثل صورة ً اور مثل معنی ، دونوں ہیں ۔ اور گائے کے بدلے میں اس کی قیمت ادا کرنا یہ صرف مثل معنی ہے ۔     
تشریح  : متن میں ٫لزمتہ قیمتہ ، کہہ کر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ بیع فاسد میں پہلی بیع اصل نہیں ہے بلکہ قبضہ کرنے کے بعد شروع سے دوسری بیع ہوئی ہے اس لئے پہلے بائع اور مشتری کے درمیان میں جو ثمن طے ہوا تھا وہ لازم نہیں ہو گا بلکہ اگر مبیع ذواة القیم ] یعنی گائے ، بیل ہے[  تو بازار میں اس مبیع کی جو قیمت ہے وہ لازم ہوگئی، اور اگر وہ ذواة الامثال ] مثلا گیہوں ، چاول وغیرہ [ ہے تو اس کے مثل لازم ہوگا ، کیونکہ مثل یہ صورت اور معنی دونوں اعتبار مثل ہے ، اور قیمت یہ صرف معنوی اعتبار سے مثل ہے  اس لئے مثل صوری زیادہ بہتر ہے   
لغت  : شابہ الغصب : مثلا زید نے ایک کیلوگیہوں غصب کر لیا اور وہ ہلاک ہوگیا تو اس کے مثل ایک کیلو گیہوں لازم ہوگا کیونکہ وہ مثل صوری اور مثل معنوی ہے ، اور گیہوں ذواة الامثال ہے۔۔ اور گائے غصب کیا تو گائے ذواة القیم ہے اس لئے بازار میں جو اس کی قیمت ہے وہ لازم ہوگی ، کیونکہ وہ ذواة القیم ہے ۔ اسی طرح یہاں ذواة الامثال میں اس کے مثل لازم ہوگا ، 

Flag Counter