Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

272 - 540
العقد استحسانا وہو الصحیح لأن البیع تسلیط منہ علی القبض فذا قبضہ بحضرتہ قبل الافتراق ولم ینہہ کان بحکم التسلیط السابق١٣ وکذا القبض ف الہبة ف مجلس العقد یصح استحسانا  ١٤  وشرط أن یکون ف العقد عوضان کل واحد منہما مال لیتحقق رکن البیع وہو مبادلة المال فیخرج علیہ البیع بالمیتة والدم والحر والریح ١٥ والبیع مع نف الثمن

مسلط کرنا ہے ، پس اگر بائع کے سامنے جدا ہونے سے پہلے قبضہ کرلے ، اور بائع اس کو روکے نہیں تو پہلے ہی مسلط کرنے کے حکم میں ہوگا ۔
تشریح  : متن میں گزرا کہ بائع کے حکم سے مبیع پر قبضہ کیا ہو تب مشتری مالک ہوگا ، اس لئے شارح فرماتے ہیں کہ بائع کی اجازت کی دو صورتیں ہیں ]١[ ایک یہ کہ بائع نے صراحت کے ساتھ اجازت دی ہو ، ]٢[  دوسری صورت یہ ہے کہ بیع کی مجلس میںمشتری قبضہ کرے اور بائع اس کو منع نہ کرے یہ دلالت کے طور پر اجازت ہے اور اس سے بھی مشتری مبیع کا مالک بن جائے گا ، کیونکہ بیع کرنا گویا کہ مشتری کو قبضہ کرنے پر مسلط کرنا ہے۔  اور دلالة قبضے کو بھی استحسان کے طور پر اجازت شمار کی گئی ہے ۔
ترجمہ  : ١٣  ایسے ہی ہبہ میں عقد کی مجلس میں قبضہ کرنا استحسان کے طور پر صحیح ہے 
تشریح  : مثلا عمر نے زید کو گائے ہبہ کی ، اور زید نے ہبہ کی مجلس میں گائے پر قبضہ کرلیا اور عمر نے نہیں روکا تو عمر کی جانب سے دلالت کے طور پر قبضہ کرنے کی اجازت سمجھی جائے گی ، اور زید گائے کا مالک بن جائے گا ۔استحسان کا تقاضا یہی ہے ۔ 
ترجمہ  : ١٤    ملک ہونے کی شرط یہ ہے کہ عقد میں دونوں عوض مال ہوں ، تاکہ بیع کا رکن مبادلة المال بالمال متحقق ہوجائے ، پس اس پر مردار ، خون ، آزاد کی بیع ، اور ہوا کے بدلے بیع کی تخریج کی جا سکے ۔ 
تشریح متن میں ہے کہ دونوں عوض ] یعنی مبیع اور ثمن [ مال نہ ہوں تب بیع فاسد ہوگی ، اور مبیع پر قبضہ کرنے سے مشتری کی ملک ہوگی ۔ چنانچہ اس جملے سے استخراج کیا جاسکتا ہے کہ مبیع مردار ہو ، یا خون ہو ، یاآزاد ہو تو یہ مال نہیں ہیںا سلئے بیع باطل ہوگی ، اور قبضہ کرنے کے باوجود مشتری مبیع کا مالک نہیں ہوگا ۔ یہ مبیع مال نہ ہونے کی مثالیں ہیں۔ یا یوں کہے کہ میں گائے ہوا کے بدلے میں بیچتا ہوں تو ہوا مال نہیں ہے اسلئے یہ ثمن نہیں بن سکتی اس لئے بیع باطل ہوجائے گی ۔ ثمن مال نہ ہو یہ اس کی مثال ہے 
لغت  :یخرج  : اس پر تخریج کی جائے گی ۔ 
ترجمہ  : ١٥  اور بیع ثمن کی نفی کے ساتھ ۔ 
تشریح  :  یہ تیسری مثال ہے ۔اوپر کی مثال میں مبیع اور ثمن موجود تھے لیکن مال نہیں تھے ، اس مثال میں ثمن ہی کی نفی کردی ہے اس لئے اس سے بھی بیع باطل ہوجائے گی ۔

Flag Counter