Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

27 - 540
الصفقة لا ذا بین کل واحد لأنہ صفقات معنی.(٣) وأیہما قام عن المجلس قبل القبول بطل الیجاب  ١ لأن القیام دلیل العراض والرجوع ولہ ذلک علی ما ذکرنا.(٤) وذا حصل 

خریدتا ہوں اور بائع اس پر راضی ہو جائے تو اب گویا کہ مشتری کی جانب سے ایجاب ہوا اور بائع کی جانب سے اس کا قبول ہوا اس لئے اب  ایک بیل کی بیع ہو جائے گی ۔ دوسری مثال یہ ہے کہ بائع نے کہا کہ دو بیل کی قیمت پانچ سو درہم ہے ، اور مشتری نے کہا کہ میں دونوں بیلوں کو  چار سو میں خریدتا ہوں تب بھی تفریق صفقہ ہو گیا ، اور بائع کی رضامندی اس پر نہیں ہوئی اس لئے بیع تام نہیں ہو گی ، ہاں بائع اس بات پر راضی ہو جائے گی کہ چار سو میں لے لو تو اب بیع تام ہو جائے گی کیونکہ بائع چار سو  پر راضی ہو گیا ۔ 
وجہ : (١) اس حدیث میں ہے کہ ایک بیع میں سے دو بیع کرنا جائز نہیں ہے ۔عن ابی ھریرة ان النبی  ۖ نھی عن بیعتین فی بیعة و فی روایة یحی قال نھی رسول اللہ ۖ عن بیعتین فی بیعة ۔( سنن بیہقی ، باب النھی عن بیعتین فی بیعة ، ج خامس ، ص ٥٦١، نمبر ١٠٨٧٨) (٢) ان عمر بن شعیب اخبرھم عن ابیہ عن جدہ عبد اللہ بن عمرو بن العاص ان رسول اللہ  ۖ نھی عن بیع و سلف و عن بیعتین فی صفقة واحدة و عن بیع  مالیس عندک ۔( سنن بیہقی ، باب النھی عن بیعتین فی بیعة ، ج خامس ، ص ٥٦١، نمبر ١٠٨٨٠) اس حدیث میں ہے کہ ایک بیع میں دو بیع نہ کریں ۔(٣) اس اثر میں ہے۔ عن منصور عن ابراہیم  کرھا ان یسلف الرجل فی السلعة و یأخذ بعض سلعتہ و بعض رأس مالہ ۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب السلف فی شیء فیأخز بعضہ ، ج ثامن، ص ٩، نمبر ١٤١٧٢) اس اثر میں ہے کہ بعض مبیع کو لے اور بعض کو نہ لے حضرت ابراہیم نخعی  نے اس کو مکروہ سمجھا ہے ۔ 
لغت: صفقة:  ہاتھ پر ہاتھ مارنا ، تالی بجانا ، خرید و فروخت کرتے وقت ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ مارنا، یہاں مراد ہے ، بیع کرنا ، یا ایک معاملہ کرنا ۔ ایک ہی معاملہ ہو تو اس کو ایک صفقہ کہتے ہیں اور دو معاملہ ہو تو اس کو دو صفقہ کہتے ہیں ۔ 
ترجمہ:(٣)بائع او مشتری مین سے جو بھی قبول سے پہلے مجلس سے اٹھ جائیںگے تو ایجاب باطل ہو جائے گا۔
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ کھڑا ہونا اعراض کی دلیل ہے ، اور اپنی بات سے رجوع کی دلیل  ہے اور اس کو اس کا اختیار ہے ، جیسا کہ ذکر کیا ۔ 
تشریح:   بائع نے ایجاب کیا کہ ان دو بیلوں کو پانچ سو درہم میں بیچتا ہوں، مشتری  نے ابھی قبول نہیں کیا اس سے پہلے بائع مجلس سے اٹھ گیا تو ایجاب ختم ہو گیا اب مشتری قبول کرنا چاہے تو نہیں کر سکتا اور نہ اس سے بیع ہوگی ، کیونکہ مجلس سے کھڑا ہو نا اعراض کی دلیل ہے ، اور اس بات کی دلیل ہے کہ اپنی بات واپس لینا چاہتا ہے اس لئے ایجاب منسوخ ہو جائے گا ، اور قبول 

Flag Counter