Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

266 - 540
أم الولد عند أب حنیفة وأب یوسف رحمہ اللہ١٠  لا أن المالک باستحقاقہ المبیع وہؤلاء باستحقاقہم أنفسہم ردوا البیع فکان ہذا شارة لی البقاء ١١ کما ذا اشتری عبدین وہلک أحدہما قبل القبض١٢  وہذا لا یکون شرط القبول ف غیر المبیع ولا بیعا بالحصة ابتداء ولہذا لا یشترط بیان ثمن کل واحد فیہ

اس کی بیع ہوجائے گی (٣) قاضی کے فیصلے سے مدبر کی بیع جائز ہے (٤) ایک روایت میں ہے کہ امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کے نزدیک ام ولد کی بیع جائز ، اس لئے یہ سب مال تو ہیں البتہ غیر کے حق کی وجہ سے بیع  بعد میں ساقط ہوگی ۔ 
ترجمہ١ مگر یہ کہ مبیع کا مستحق مالک ہے، اور مدبر وغیرہ خود مستحق ہیںاسلئے انہوں نے بیع رد کی تو یہ اشارہ ہے بیع کی بقا کی طرف  
تشریح  :  غیر کے غلام کی بیع ہوچکی تھی لیکن مالک کا حق ہونے کی وجہ سے بیع کو رد کردیا گیا، اسی طرح مدبر، ام ولد، اورمکاتب کی بیع ہوچکی تھی لیکن خودانکو مستقبل میں آزاد ہونے کا حق ہے اس لئے بیع رد کردی گئی ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان سب کی بیع ہوئی ، اور بعد میںتوڑی گئی اس لئے خالص غلام کی بیع ہوجائے گی ۔
لغت  : ھولاء باستحقاقہم : یہاں ھولاء سے مراد مدبر، ام ولد ، اور مکاتب مراد ہیں ، انکو مستقبل میں آزاد ہونے کا حق حاصل ہوگا ۔ ھذا اشارة الی البقاء :  کا مطلب یہ ہے بعد میں بیع کا رد ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ بیع باقی رہی بعد میں استحقاق کی وجہ سے توڑی گئی ، اس لئے خالص غلام کی بیع بحال رہے گی ، اور آزاد کی صورت میں شروع ہی سے کسی کی بیع ہی نہیں ہوئی ، اس لئے خالص غلام کی بیع نہیں ہوئی ۔  
ترجمہ  : ١١  جیسے دو خالص غلام بیچے اور قبضہ کرنے سے پہلے ایک ہلاک ہوجائے ]تو دوسرے کی بیع جائز رہتی ہے[
تشریح : یہ امام ابو حنیفہ  کی جانب سے مثال ہے ، کسی نے دوخالص غلام بیچے ، اور ان پر قبضہ کرنے سے پہلے ایک ہلاک ہوگیا تو دوسرے غلام کی بیع باقی رہے گی اور مشتری پر اس باقی غلام کی قیمت لازم ہوگی ، اسی طرح یہاں مدبر کی بیع ہوگئی بعد میں مدبر ساقط ہوگیا اور اس کی قیمت بھی ساقط ہوگئی اور خالص غلام کی قیمت مشتری پر لازم ہوگی ۔
ترجمہ  : ١٢  اس صورت میں غیر مبیع کو قبول کرنے کی شرط نہیں ہوئی ، اور نہ شروع میں بیع بالحصہ نہیں ہوئی ۔اسی لئے ہر غلام کی قیمت بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
تشریح  : چونکہ مدبر غلام مال ہونے کی وجہ سے مبیع میں داخل ہے اس لئے دو فائدے ہوئے ]١[ ایک تو یہ کہ غیر مبیع کو قبول کرنے کی شرط نہیں لگی ۔ ]٢[ اور دوسرا فائدہ یہ ہواکہ شروع میں مدبر کی قیمت کا حصہ نہیں ہوا ، بکنے کے بعد اس کی قیمت الگ کی گئی ، یہی وجہ ہے کہ شروع میں ہر ایک کی قیمت الگ الگ بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔  

Flag Counter