Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

262 - 540
تراضیا خرج وفاقا لأن من لہ الأجل یستبد بسقاطہ لأنہ خالص حقہ.(١٤٦) قال ومن جمع بین حر وعبد أو شاة ذکیة ومیتة بطل البیع فیہما ١ وہذا عند أب حنیفة رحمہ اللہ٢  وقال أبو یوسف ومحمد رحمہما اللہ ن سمی لکل واحد منہما ثمنا جاز ف العبد والشاة الذکیة

تب بھی نکاح پلٹ کر صحیح نہیں ہوتا ، اسی طرح ایک مدت کے لئے بیع کرے ، پھر مدت ختم کردے تو بیع پلٹ کر جائز نہیں ہوگی ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ ایک مدت تک کا نکاح نکاح ہی نہیں ہے وہ تو متعہ ہوگیا ، اور الگ عقد بن گیا۔اس لئے اب مدت کو ساقط کرنے کے باوجود پلٹ کر نکاح صحیح نہیں بنے گا ۔
ترجمہ  :  ٦  متن میں ٫ تراضیا،ہے کہ بائع اور مشتری دونوں راضی ہوگئے ، یہ جملہ ایفاقی ہے اس لئے کہ جس نے مدت لی ہے وہ اکیلے مدت کو ساقط کر سکتا ہے ، اس لئے کہ اس کا خالص حق ہے۔ 
تشریح  :  متن میں ٫تراضیا ،تثنیہ کا صیغہ استعمال کیا جس کا مطلب یہ ہے کہ بائع اور مشتری دونوں مدت ساقط کرنے پر راضی ہوجائے ، یہ اتفاقی جملہ ہے ، ورنہ حقیقت یہ ہے کہ جس نے مدت لی ہے صرف وہ مدت ساقط کردے تب بھی بیع جائز ہوجائے گی ، کیونکہ یہ اس کا ذاتی حق ہے ۔ 
لغت : یستبد : بد سے مشتق ہے ، اپنے آپ کو ترجیح دینا ، یہاں مراد ہے جس کے ہاتھ میں کام کرنے کا پورا باگڈور ہو ۔ من لہ الاجل : جس نے مدت لی ہو۔
ترجمہ :(١٤٦) کسی نے بیع میں آزاد اور غلام کو جمع کیا ، یا  حلال بکری اور مردار بکری کو جمع کیا تو دونوں میں بیع باطل ہیں ۔ 
ترجمہ :  ١  اور یہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ہے ۔
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مبیع ایسی چیز ہو جو مال ہی نہ ہو تو اس کے ساتھ مال کو ملا کر بیچے تو اس کے اثر سے مال کی بھی بیع نہیں ہوگی۔
 تشریح  :آزاد آدمی کو اور غلام کو مبیع جمع کیا تو آزاد کی بیع نہیں ہوگی ، کیونکہ وہ مال ہی نہیں ہے اور اس کے اثر سے غلام کی بھی بیع نہیں ہوگی ۔ اسی طرح ذبح کی ہوئی بکری اور مردار بکری دونوں کو ملا کر بیچا  تو مردار بکری کی بیع نہیں ہوگی کیونکہ وہ مال ہی نہیں ہے ، اور اس کے اثر سے ذبح کی ہوئی بکری کی بھی بیع نہیں ہوگی۔
وجہ :  (١) آزاد اور مردہ بکری کی بیع نہ ہونے کی وجہ سے غلام اور ذبح شدہ بکری کی قیمت میں جہالت آگئی اس لئے غلام اور ذبح شدہ بکری کی بیع بھی نہیں ہوگی۔
اصول : جو بالکل مال نہ ہو اس کو مال کے ساتھ ملا دیا جائے تو دونوں کی بیع فاسد ہوگی۔

Flag Counter