Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

261 - 540
 یجوز لأنہ وقع فاسدا فلا ینقلب جائزا وصار کسقاط الأجل ف النکاح لی أجل ٢ ولنا أن الفساد للمنازعة وقد ارتفع قبل تقررہ ٣ وہذہ الجہالة ف شرط زائد لا ف صلب العقد فیمکن سقاطہ ٤ بخلاف ما ذا باع الدرہم بالدرہمین ثم أسقطا الدرہم الزائد لأن الفساد ف صلب العقد٥  وبخلاف النکاح لی أجل لأنہ متعة وہو عقد غیر عقد النکاح٦  وقولہ ف الکتاب ثم 

کردے اور ہمیشہ کا نکاح مان لے تب بھی وہ نکاح درست نہیں ہوتا ، جب تک کہ دوبارہ نکاح نہ کرے ، اسی طرح بیع فاسد ہونے کے بعد مدت ساقط کرنے سے پلٹ کر جائز نہیں ہوگی ۔  
ترجمہ  : ٢ ہماری دلیل یہ ہے کہ فساد جھگڑے کی وجہ سے تھا اور یہ ثابت ہونے سے پہلے اُٹھ گیا ۔ 
تشریح  :  یہاں سے حنفیہ کی تین دلیلیں ہیں ، ان میں سے یہ پہلی دلیل ہے ، کہ یہاں اس لئے بیع فاسد کی گئی تھی کہ وقت کے مقدم مؤخر ہونے میں جھگڑا ہوجائے گا ، اس لئے جھگڑا ہونے سے پہلے مدت ساقط کر دی گئی تو بیع  پلٹ کرجائز ہوجائے گی 
ترجمہ  : ٣ یہ جہالت زائد شرط میں ہے صلب عقد میں نہیں ہے اس لئے شرط زائد کو ساقط کرنا ممکن ہے ۔ 
تشریح  : یہ دوسری دلیل ہے کہ ، حاجی کب آئیں گے یہ مدت میں جہالت ہے جو زائد شرط ہے ، اصل ایجاب قبول ، اور مبیع اور ثمن جو صلب عقد ہے] عقد کی بنیاد ہے [ اس میں جہالت نہیں ہے اور زائد شرط کو ساقط کیا جا سکتا ہے ، اس لئے جب زائد شرط کو ساقط کردیا تو بیع جائز ہوجائے گی ۔  
لغت  : صلب: ریڑ ھ کی ہڈی ، بنیادی چیز، صلب العقد : مبیع اور ثمن صلب عقد ہیں ، ایجاب اور قبول عقد کے منعقد ہونے کے لئے ضروری ہے ، مدت اور اجل یہ شرط زائد ہیں ۔    
ترجمہ  : ٤  بخلاف جبکہ ایک درہم کو دو درہم کے بدلے بیچا ، پھر زائد درہم کو ساقط کردیا ]تو بیع پلٹ کر جائز نہیں ہوگی[ اس لئے کہ فساد صلب عقد میں ہے ۔ 
تشریح  : یہ تیسری دلیل ہے ۔کہ ایک درہم کو دو درہم کے بدلے بیچا تو سود ہوگیا ، اور دو درہم جوثمن ہے وہ صلب عقد ہے، جس میں فساد ہے اس لئے بعد میں دوسرے درہم کو ساقط کردے تب بھی بیع پلٹ کر جائز نہیں ہوگی ، کیونکہ صلب عقد میں فساد ہے۔ اگر بیع کرنی ہے تو دوبارہ ایجاب اور قبول کرکے بیع کرے ۔ 
ترجمہ  : ٥  بخلاف ایک مدت تک نکاح کے، اس لئے کہ یہ تو حقیقت میں نکاح متعہ ہے ، اور یہ نکاح صحیح کے علاوہ والا عقد ہے ] اس لئے وہ پلٹ کر جائز نہیں ہوگا[ ۔ 
تشریح : یہ امام زفر   کو جواب ہے ، انہوں نے استدلال کیا تھا کہ ایک مدت کے لئے نکاح کرے پھر مدت کو ختم کردے 

Flag Counter