Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

253 - 540
فیصیر شرطا فاسدا والبیع یبطل بہ ٢ والکتابة والجارة والرہن بمنزلة البیع لأنہا تبطل الشروط الفاسدة ٣ غیر أن المفسد ف الکتابة ما یتمکن ف صلب العقد منہا٤  والہبة والصدقة والنکاح والخلع والصلح عن دم العمد لا تبطل باستثناء الحمل بل یبطل الاستثناء لأن ہذہ العقود ل 

ساتھ متصل ہونے کی وجہ سے اور اصل جانور کی بیع ہاتھ پاؤں کو شامل ہے اس لئے اس سے استثناء کرنا موجب کے خلاف ہے اس لئے یہ صحیح نہیں ہے اس لئے شرط فاسد ہے اور اس سے بیع باطل ہوجائے گی ۔
تشریح  : یہاں قاعدہ بتا رہے ہیں کہ جس چیز کو الگ کرکے بیچنا جائز نہیں عقد میں سے اس کو الگ کرنا بھی جائز نہیں ہے ، اب زندہ جانور کا ہاتھ پاؤں اس سے الگ کرکے بیچنا جائز نہیں ہے اس لئے جانور بیچے اور اس کے ہاتھ پاؤں کو نہ بیچے یہ جائز نہیں ہے اور حمل بھی ہاتھ پاؤں کی طرح ہے اس لئے اس کو استثناء کرنا شرط فاسد ہے جس سے بیع فاسد ہوجائے گی ۔ 
ترجمہ  :٢  مکاتب بنانا ، اور اجرت پر دینا ، اور رہن رکھنا بیع کی طرح ہیں اس لئے کہ یہ سب فاسد شرطوں سے باطل ہوجاتی ہیں 
تشریح  : باندی کو مکاتب بنائے مگر اس کے حمل کو مکاتب نہ بنائے تو یہ عقد صحیح نہیں ہے ، یا کسی عورت کو اجرت پر دے مگر اس کے حمل کو اجرت پر نہ دے ، یا عورت پر رہن پر رکھے اور اس کے حمل کو رہن پر نہ رکھے تو یہ سب شرط فاسد کی وجہ سے فاسد ہو جائیں گے  
ترجمہ  : ٣  یہ اور بات ہے کہ کتابت میں صلب عقد میں شرط فاسد گھسے گی تب فاسد ہوگی۔ 
تشریح  : مکاتب بنانے میں عقد کی ذات میں شرط فاسد گھسی تب مکاتب بنانا فاسد ہوگا ، مثلا شراب ، یا سور کے بدلے میں مکاتب بنائے تو یہ ذات میں خامی آئی اس لئے مکاتب بنانا فاسد ہوجائے گا ، اور اگر صفت میں شرط فاسد گھسی تو مکاتب بنانا فاسد نہیں ہوگا ، مثلا اس شرط پر مکاتب بنایا کہ دیوبند سے باہر نہیں جائے گا تو یہ صفت میں شرط فاسد لگی اس لئے مکاتب بنانا درست ہوگا ، اور شرط بیکار جائے گی، مکاتب دیوبند سے باہر جاسکے گا۔  
 وجہ:  اس حدیث میں ہے ۔ عن سفینة قال کنت مملوکا لام  سلمة فقالت أعتقک و اشترط علیک ان تخدم رسول اللہ  ۖ ما عشت فقلت و ان لم تشترطی علی ما فارقت رسول اللہ  ۖ ما عشت فاعتقتنی و اشترطت علی ۔ ( ابوداود شریف ، باب فی العتق علی شرط ، ص ٥٥٨، نمبر ٣٩٣٢)  اس حدیث میں خدمت کی شرط پر آزاد کیا ہے جو صفت میں شرط فاسد ہے اس لئے آزاد کرنا صحیح ہوا ۔ اسی پر مکاتب کو بھی قیاس کیا جائے گا ۔
ترجمہ  : ٤  ہبہ ، صدقہ ، نکاح ، خلع، اور قتل عمد پر صلح  حمل کے استثناء کرنے سے باطل نہیں ہوتے بلکہ خود استثناء ہی ختم 

Flag Counter