Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

248 - 540
فاسدا حتی یجب علیہ القیمة لأن البیع قد وقع فاسدا فلا ینقلب جائزا کما ذا تلف بوجہ آخر. ١٢ ولأب حنیفة رحمہ اللہ أن شرط العتق من حیث ذاتہ لا یلائم العقد علی ما ذکرناہ ولکن من حیث حکمہ یلائمہ لأنہ منہ للملک والشیء بانتہائہ یتقرر ولہذا لا یمنع العتق الرجوع بنقصان العیب ١٣  فذا تلف من وجہ آخر لم تتحقق الملاء مة فیتقرر الفساد وذا وجد العتق تحققت 

فاسد واقع ہوئی ہے اس لئے پلٹ کر جائز نہیں ہوگی، جیسے کسی اور وجہ سے مبیع ہلاک ہوجاتی ۔ 
تشریح  : صاحبین  فرماتے ہیں کہ یہ بیع فاسد واقع ہوئی ہے اس لئے پلٹ کر جائز نہیں ہوگی ، یہی وجہ ہے کہ اگر آزاد کر دیا تو اس غلام کی بازار میں جو قیمت ہے وہ لازم ہوگی ، آپس میں جو ثمن طے ہوا ہے وہ لازم نہیں ہوگا ۔جیسے غلام کسی اور وجہ سے ہلاک ہوتا تو بازاری قیمت لازم ہوتی اور بیع پلٹ کر جائز نہیں ہوتی ۔ 
لغت  : ثمن : بائع اور مشتری کے درمیان جو قیمت طے ہوتی ہے اس کو٫ثمن ، کہتے ہیں ۔ القیمة : کسی چیز کی قیمت بازار میں جو ہوتی ہے اس کو٫ قیمة، کہتے ہیں ۔تلف : ضائع ہونا۔
ترجمہ  : ١٢  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ آزاد کرنے کی شرط ذات کے اعتبار سے بیع کے مناسب نہیں ہے جیسا کہ ہم نے ذکر کیا لیکن حکم کے اعتبار سے مناسب ہے اس لئے آزدگی ملک کو ختم کرنے والی ہے اور کوئی چیز اپنے آخری پر پہنچ کر ثابت ہوجاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ آزاد کرنے سے رجوع بالنقصان نہیں رکے گا ۔
تشریح  : امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ آزدگی کی شرط کے ساتھ بیچنا  بنیادی طور پرعقد کے تقاضے کے خلاف ہے، لیکن حکم کے اعتبار سے بیع کے مناسب ہے کیونکہ شریعت کا تقاضہ ہے کہ غلام آزاد کرو اس نے وہی کیا ]جسکو منہ للملک [ کہتے ہیں ، اور منہ للملک کی وجہ سے مشتری کی ملکیت غلام میں ثابت ہوجائے گی ، اس لئے بیع پلٹ کر جائز ہوجائے گی ۔یہی وجہ ہے کہ عیب کا پتہ چلے اس کے بعد غلام کو آزاد کردے تب بھی عیب کا نقصان لے سکتا ہے، یہ آزاد کرنا نقصان کے لینے سے مانع نہیں بنے گا ، جبکہ عیب جاننے کے بعد بیچے تو نقصان نہیں لے سکتا۔   
لغت : منہ للملک: شریعت کا جو تقاضہ ہو وہی کام کر دینے کو منہ للملک ، کہتے ہیں ، جیسے شریعت کا تقاضہ ہے کہ غلام کو آزاد کردے ، تو غلام کو آزاد کرنا منہ للملک ہے ۔الشئی بانتہائہ یتقرر: کوئی چیز اپنی انتہاء کو پہنچ جاتی ہے تو وہ مضبوط ہوجاتی ہے اور ثابت ہوجاتی ہے ، اسلئے غلام آزاد ہونے کے بعداس کی ملکیت مشتری کے یہاں ثابت ہوجائے گی ۔اور بیع جائز ہوجائے گی  
ترجمہ  : ١٣  پس اگر دوسری وجہ سے غلام ضائع ہوا تو جو مناسب ہے وہ متحقق نہیں ہوااس لئے فساد چپک گیا ، اور اگر آزاد کرنا پایا گیا تو مناسب بات پائی گئی اس لئے جواز کی جانب راجح ہوگااس لئے اس سے پہلے حالت موقوف رہے گی ۔ 

Flag Counter