Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

244 - 540
وقد نہی النب صلی اللہ علیہ وسلم عن بیع وشرط.٢   ثم جملة المذہب فیہ أن یقال کل شرط یقتضیہ العقد کشرط الملک للمشتر لا یفسد العقد لثبوتہ بدون الشرط٣  وکل شرط لا یقتضیہ العقد وفیہ منفعة لأحد المتعاقدین أو للمعقود علیہ وہو من أہل الاستحقاق یفسدہ 

ہے اور مبیع انسان ہے اس لئے جھگڑا بھی کر سکتا ہے اس لئے بیع فاسد ہوگی۔  
وجہ  : (١)شریعت کے خلاف شرط لگانے سے حدیث میں منع فرمایا ۔ عن عائشة قالت ...ثم قال ۖ اما بعد ما بال رجال یشترطون شروطا لیست فی کتاب اللہ ؟ ما کان من شرط لیس فی کتاب اللہ فھو باطل وان کان مائة شرط قضاء اللہ احق وشرط اللہ اوثق۔ (بخاری شریف ، باب اذا اشترط فی البیع شروطا لا تحل، ص ٣٤٦، نمبر ٢١٦٨ مسلم شریف ، باب بیان ان الولاء لمن اعتق ، ص ٦٥٤، نمبر ٣٧٧٧١٥٠٤)اس حدیث میں بتایا گیا ہے شریعت کے خلاف جو بھی شرط لگائے اس کا اعتبار نہیں ہے (٢) دوسری حدیث میں ہے جسکی طرف صاحب ہدایہ نے اشارہ کیا ہے  ۔ عبد اللہ بن عمر قال قال رسول اللہ ۖ لا یحل سلف و بیع ولا شرطان فی بیع ۔ (ابو داؤد شریف ، باب فی الرجل یبیع مالیس عندہ، ص٥٠٥، نمبر ٣٥٠٤) اس حدیث میں ہے کہ دو شرطیں لگانا ممنوع ہے۔اور خاص طور پر جس شرط لگانے سے جھگڑے کا خطرہ ہو اس سے بیع فاسد ہو جائے گی۔  
اصول : ایسی شرط جو بیع کے مخالف ہو اور بائع یا مشتری یا مبیع کا فائدہ ہو اور مبیع انسان ہو تو اس سے بیع فاسد ہو جائے گی۔  
لغت : یدبرہ  :  مدبر بنادے،مولی غلام سے کہے کہ تم میرے مرنے کے بعد آزاد ہو۔  یکاتبہ  :  مکاتب بنائے،مولی غلام سے کہے کہ اتنے روپے ادا کرو تو تم آزاد ہوجاؤگے اس کو مکاتب بنانا کہتے ہیں۔  لیستولدھا  :  ام ولد بنائے،باندی سے وطی کرے پھر اس سے مولی کا بچہ پیدا ہو تو اس کی ماں یعنی باندی ام ولد ہو جاتی ہے۔اور مولی کے مرنے کے بعد وہ آزاد ہو جائے گی۔ایسی باندی کو ام ولد کہتے ہیں۔
ترجمہ  : ٢  پھر اس میں مذہب کا اصول یہ ہے کہ ہر وہ شرط جس کا عقد تقاضہ کرتا ہو ، جیسے مشتری کے مالک ہونے کی شرط تو اس سے عقد فاسد نہیں ہوگا ، کیونکہ وہ بغیر شرط کے بھی ثابت ہے ۔ 
تشریح  :  اوپر شرط لگانے کی چار صورتیں گزریں ان میں سے یہ پہلی صورت ہے ۔ ]١[ ایسی شرط لگائے جو خود عقد کا تقاضہ ہے ، جیسے یہ شرط لگائے کہ اس بیع سے مشتری کی ملک ہو گی تو اس سے بیع فاسد نہیں ہوگی ، کیونکہ یہ شرط لگائے بغیر بھی مشتری کی ملکیت ہوجائے گی ۔ 
ترجمہ  : ٣  ہر وہ شرط کہ عقد اس کا تقاضہ نہیں کرتا اور اس میں بائع یامشتری کا فائدہ ہے یا خود مبیع کا فائدہ ہے اور مبیع حق 

Flag Counter