Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

239 - 540
یظہر بانقسام الثمن أو المقاصة فلا یسر لی غیرہا.(١٣٤) قال ومن اشتری زیتا علی أن یزنہ بظرفہ فیطرح عنہ مکان کل ظرف خمسین رطلا فہو فاسد ولو اشتری علی أن یطرح عنہ بوزن الظرف جاز١  لأن الشرط الأول لا یقتضیہ العقد والثان یقتضیہ.(١٣٥) قال ومن اشتری سمنا ف زق فرد الظرف وہو عشرة أرطال فقال البائع الزق غیر ہذا وہو خمسة أرطال فالقول قول 

لئے دوسرے کی طرف سرایت نہیں کرے گا ۔     
تشریح  :]٣[ یہ تیسری وجہ ہے ، کہ بائع والی باندی میں فساد اول مرحلے میں نہیں ہے ، بلکہ بیع ہونے کے بعد جب قیمت کو بائع والی باندی پر اور مشتری والی باندی پر تقسیم کریں گے تب  بائع والی باندی میں فساد آئے گا ، اس لئے یہ فساد مشتری والی باندی میں سرایت نہیں کرے گا ۔ یا مقاصہ کیا جائے گا ، اس کا معنی ہے کہ باندی کے بدلے میں بائع کو باندی مل گئی اور مزید مشتری کی باندی بھی مل گئی تو یہ مقاصہ ہوا اس کے بعد فساد کا پتہ چلا ،اس لئے یہ فساد مشتری والی باندی میں سرایت ن نہیں کرے گا ۔  
ترجمہ  : (١٣٤) کسی نے زیتون کا تیل خریدا اس شرط پر کہ اس کو وزن کرے گا اور ہر برتن کے بدلے پچاس رطل کم کردے گا تو یہ بیع فاسد ہے ، اور اگر خریدا اس شرط پر کہ برتن کے وزن کے مطابق کم کرے گا تو جائز ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ عقد پہلی شرط کا تقاضہ نہیں کرتا اور دوسری کا تقاضہ کرتا ہے ۔ 
اصول  :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ برتن کا صحیح وزن ناپ کر کم جائے تو جائز ہوگا ، اور صرف اندازے سے وزن متعین کرے تو جائز نہیں ہوگا ۔
تشریح  : مثلا پچاس کیلو زیتون کا تیل خریدنا ہے ، اور اسکو ناپنے کے لئے جو برتن استعمال کیا جائے گا اسکے لئے ہر ناپ میں مثلا آدھا کیلو کم کردیا جائے تو یہ ناجائز ہے ، کیونکہ برتن کا جو اصلی وزن ہے وہ کم کرنا چاہئے ، یہ اندازے سے کم نہیں کرنا چاہئے ۔اور اگر جتنا برتن کا وزن ہے ہر بار اتنا کم کیا تو جائز ہے ، کیونکہ برتن کا اصلی وزن کم کیا جو عقد کا تقاضہ ہے، اسلئے جائز ہوگا 
ترجمہ  : (١٣٥) کسی نے کُپے میں گھی خریدا ، پھر مشک واپس کیا اور وہ دسرطل وزن کا تھا ، پس بائع نے کہا کہ دوسرا کپا تھا جو پانچ رطل وزن کا تھا ، تو مشتری کی بات مانی جائے گی ۔
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ گواہ نہ ہوتو قبضہ کرنے والے کی بات مانی جائے گی ، یا انکار کرنے والے کی بات مانی جائے گی 
تشریح  :  کُپے میں گھی خریدا اور دونوں کا مجموعہ وزن مثلا ایک کیلو تھا، مشتری اس کو قبضہ کرکے لے گیا ،بعد میں کپے کو واپس کیا تو اس کا وزن مثلا دس گرام تھا، اس کا مطلب یہ ہوا کہ گھی کا وزن 990 گرام تھا،اب بائع کہتا کہ یہ کپا نہیں تھا بلکہ دوسرا کپا 

Flag Counter