Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

237 - 540
بستمائة بعدما اشترت بثمانمائة بئسما شریت واشتریت أبلغ زید بن أرقم أن اللہ تعالی أبطل حجہ وجہادہ مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ن لم یتب ٤ ولأن الثمن لم یدخل ف ضمانہ فذا وصل لیہ المبیع ووقعت المقاصة بق لہ فضل خمسمائة وذلک بلا عوض٥  بخلاف ما ذا باع بالعرض لأن الفضل نما یظہر عند المجانسة. (١٣٣) قال ومن اشتری جاریة بخمسمائة ثم باعہا وأخری معہا من البائع قبل أن ینقد الثمن بخمسمائة فالبیع جائز ف الت لم 

تشریح :   یہ قول صحابیہ اوپر گزر چکی ہے ۔
ترجمہ  : ٤  اور اس لئے کہ قیمت  بائع کے ضمان میں داخل نہیں ہوا ہے ، پھر جب اس کے پاس مبیع پہنچی اور ادل بدل ہوا تو اس کے پاس پانچ سو زیادہ باقی رہا اور یہ بغیر عوض کے ہے ] اس لئے جائز نہیں ہوگا[
 تشریح  :یہ امام ابو حنیفہ  کی جانب سے دلیل عقلی ہے ، کہ بائع کی ذمہ داری میں قیمت داخل نہیں ہوئی ہے ، اس لئے پہلی بیع کا اثر باقی ہے ،اب جب بائع کو مبیع کے بدلے مبیع مل گئی تو  اور پانچ سو درہم زیادہ باقی رہا جو بغیر کسی بدلے کے ہے ، اس لئے اس میں سود کا شائبہ ہے اس لئے یہ ناجائز ہوگا۔
لغت  : مقاصة: قص کا معنی ہے کاٹنا ، یہاں مراد ہے کسی چیز کے بدلے میں پورا پورا بدلہ آنا  
ترجمہ  : ٥  بخلاف جبکہ سامان کے بدلے میں بیچا ہو]تو جائز ہوگی [ اس لئے کہ مجانست کے وقت زیادتی ظاہر ہوتی ہے ۔
تشریح  : یہ امام شافعی   کو جواب ہے ،انہوں نے فرمایا تھا کہ مشتری بائع سے سامان کے بدلے کم قیمت میں مبیع بائع کے ہاتھ بیچ دے تو جا ئز ہوتا ہے اسی طرح ایک ہزار  کے بدلے خریدا تھا اور پانچ سو درہم کے بدلے بیچ دے تو جائز ہونا چاہئے ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ سامان کے بدلے میں بیچے گا تو زیادتی کا پتہ نہیں چلے گا ، کیونکہ ایک جنس کا ہو تب ہی زیادتی کا پتہ چلتا ہے ، خلاف جنس میں نہیں چلے گا ۔اس لئے یہاں سود نہیں ہوگا اس لئے جائز ہوگا۔
ترجمہ  : ( ١٣٣) کسی نے پانچ سو میں باندی خریدی ، پھر اس کو اور اس کے ساتھ دوسری باندی کوقیمت دینے سے پہلے بائع سے بیچی تو بیع جائز ہے اس میں جسکو بائع سے نہیں خریدی ہے ، اور دوسری میں باطل ہے۔
تشریح  : مثلا زید نے صابر سے پانچ سو درہم میں باندی خریدی ، پھر مشتری نے  ابھی قیمت بھی بائع کو نہیں دی تھی کہ اپنی باندی اور بائع والی باندی پانچ سو میں بیچی سے بیچی ، تو جس باندی کو بائع سے لی تھی اس میں بیع جائز نہیں ہے ، اور جس باندی کو بائع سے نہیں لی تھی اس میں بیع جائز ہے ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ جس باندی کو بائع سے نہیں لی تھی اس کی کچھ نہ کچھ قیمت ہوگی ، مثلا سو درہم ہوئی تو بائع والی باندی 

Flag Counter