Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

236 - 540
أن الملک قد تم فیہا بالقبض فصار البیع من البائع ومن غیرہ سواء ٢ وصار کما لو باع بمثل الثمن الأول أو بالزیادة أو بالعرض.٣  ولنا قول عائشة رض اللہ عنہا لتلک المرأة وقد باعت 

امرأ ة اخری فقالت ام ولد زید بن ارقم یا ام المؤمنین انی بعت غلاما من زید بن ارقم بثمان مائة درہم نسیئة و انی ابتعتہ بستمأة درھم نقدا ، فقالت لھا عائشة : بئس ما اشتریت و بئسما شریت ، ان جھادہ مع رسول اللہ  ۖ قد بطل الا ان یتوب ۔ ( دار قطنی ، باب کتاب البیوع ، ج ثالث ، ص ٤٦، نمبر ٢٩٨٣ سنن بیہقی ، باب الرجل یبیع الشیء الی اجل ثم یشتریہ باقل ، ج خامس ، ص ٥٣٩، نمبر ١٠٧٩٨) اس قول صحابیہ میں ہے کہ قیمت چکانے سے پہلے کم میں خریدنا جائز نہیں ہے۔
ترجمہ  : ١   امام شافعی   نے فرمایا کہ یہ بیع جائز ہے اس لئے کہ قبضہ کی وجہ سے اس میں ملک پوری ہوچکی ہے اس لئے بائع سے بیع ہو یا دوسرے سے ہو برابرہے۔ 
تشریح  : امام شافعی  نے فرمایا کہ مشتری نے مبیع پر قبضہ کر لیا ہے اس لئے بیع مکمل ہوگئی  اس لئے بائع سے کم قیمت میں بیچنا جائز ہے ، جس طرح یہ مشتری کسی دوسرے سے کم قیمت میں بیچتے تو جائز ہوجاتا ۔ 
اصول  : ان کا اصول یہ ہے کہ مشتری کے قبضے کی وجہ سے پہلی بیع ختم ہوگئی اس لئے کم قیمت میں بیچنا اور نفع کمانے میں سود کا شائبہ نہیں ہے ۔        
ترجمہ  : ٢  اور ایسا ہوگیا جیسا کہ مثل قیمت میںبیچے ، یا زیادہ قیمت میں بیچے ، یا سامان کے بدلے میں بیچے ۔ 
تشریح  : یہ امام شافعی  کی جانب سے تین مثالیں ہیں ۔]١[ فرماتے ہیں کہ جتنے میں بائع نے بیچا تھا اتنے ہی میں بیچ دے ، مثلا ایک ہزار میں بیچا تھا ، اور بعد میں مشتری ایک ہی ہزار میںبائع سے بیچ دے تو جائز ہوجاتا ہے اسی طرح کم میں بیچے تب بھی جائز ہوجائے گا ۔]٢[ دوسری مثال یہ ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ میں بیچے تب بھی جائز ہوجاتا ہے اسی طرح سے یہ بھی جائز ہوجائے گا ۔ ]٣[ تیسری مثال دیتے ہیں کہ باندی کو ایک ہزار درہم میں بیچی تھی ،بعد میں مشتری نے بیع سے مثلا گیہوں کے بدلے میں بیچ دیا تو جائز ہوجاتا ہے اسی طرح کم قیمت میں بیچے تو جائز ہوجائے گا ۔    
لغت : الثمن الاول : جس قیمت میں خریدی ہے اسی قیمت میں بیچے اس کو ثمن اول کہتے ہیں۔عرض:  سامان ، سونے اور چاندی کے علاوہ کو عرض کہتے ہیں ۔  
ترجمہ  : ٣  ہماری دلیل حضرت عائشہ  کا قول ہے اس عورت کے لئے جس نے چھ ہزار میں بیچا تھا اس کے بعد کہ آٹھ ہزار میں خریدا برا ہوا کہ جو بیچا اور خریدا ، حضرت زید بن ارقم کو خبر پہنچا دو کہ حضور ۖ کے ساتھ حج اور جہاد باطل ہوگیا اگر توبہ نہیں کی ۔ 

Flag Counter