Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

230 - 540
روایة وہو اختیار مشایخ بلخ  رحمہم اللہ لأنہ حظ من المائ٣   ولہذا یضمن بالتلاف ٤  ولہ قسط من الثمن علی ما نذکرہ ف کتاب الشرب.(١٣٠)  قال وبیع الطریق وہبتہ جائز وبیع مسیل الماء وہبتہ باطل ١  والمسألة تحتمل وجہین بیع رقبة الطریق والمسیل وبیع حق المرور 

اسی کو 'مسیل الماء ' پانی جانے کا راستہ ، کہتے ہیں۔مفردا :  صرف پانی بیچے ، نالی نہ بیچے ۔ حظ من الماء : خظ کا ترجمہ ہے حصہ ، حظ من الماء : پانی کا حصہ ۔ اتلاف : تلف سے مشتق ہے ، ضائع کرنا ۔  
تشریح  :  نالی کے ساتھ پانی بہنے کا حق بیچے تو سب کے یہاں جائز ہے ، کیونکہ یہاں صرف پانی بہنے کا حق نہیں بیچ رہا جو موہوم ہے بلکہ اس کے نالی  بیچ رہا ہے جو زمین ہے اس لئے اس لئے یہ جائز ہے ، اور اگر نالی نہ بیچے صرف اس میں پانی بہنے کا حق بیچے تو مشائخ بلخ کے نزدیک جائز ہے ۔
وجہ  : اس کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ نالی میں جو پانی بہے گا وہ ایک محسوس چیز ہے ، اور وہ مال بھی ہے اس لئے ضرورت کے موقع پر اس کو بیچا جا سکتا ہے ۔
ترجمہ  : ٣  اسی لئے حق شرب ضائع کرنے پر ضمان لازم ہوگا ۔ 
تشریح  : یہ حق شرب کے مال ہونے کی پہلی دلیل ہے، مثلا زید نے بشیر کی نالی سے پانی پلا لیا تو زید پر اس کا ضمان لازم ہوگا ، اس کا مطلب یہ نکلا کہ پانی ، یا حق شرب مال ہے اس لئے اس کو بیچا جاسکتا ہے ۔  
ترجمہ  : ٤  اور حق شرب قیمت کا حصہ ہوتا ہے ، جیسا کہ ہم کتاب الشرب میں بیان کریں گے ۔
تشریح  : حق شرب کے مال ہونے کی یہ دوسری دلیل ہے ۔مثلا مشتری نے زمین کے ساتھ حق شرب خریدا بعد میں حق شرب کسی اور کا مستحق نکل گیا تو حق شرب کی جو قیمت ہوگی مشتری وہ بائع سے لے گا، جس کا مطلب یہ ہوا کہ حق شرب کی قیمت ہوتی ہے، اس لئے وہ مال ہے اس لئے وہ بک بھی سکتا ہے ۔ 
  ترجمہ :  (١٣٠)  راستے کا بیچنا اور اس کا ہبہ کرنا جائز ہے ، اور پانی بہنے کا راستہ کا بیچنا اور اس کا ہبہ کرنا باطل ہے 
ترجمہ  : ١  مسئلے کے دو طریقے ہیں ]١[ اصل راستے کو بیچنا، اور اصل پانی بہنے کی نالی کو بیچنا ۔]٢[ اور دوسرا ہے آدمی کے گزرنے کا حق بیچنا ۔ اور پانی گزرنے کا حق بیچنا ۔ 
تشریح  : یہاں چار الفاظ کی تحقیق ہے، اور کل چھ صورتیں ہیں
 ]١[ …آدمی جس راستے پر گزرتا ہے اس زمین کو بیچنا بیع اصل الطریق۔
 ]٢[… زمین کو نہ بیچے بلکہ اس پر آدمی کے گزرنے کا حق بیچے ۔ حق مرور الانسان

Flag Counter