Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

227 - 540
قال علیہ الصلاة والسلام لا تنتفعوا من المیتة بہاب وہو اسم لغیر المدبوغ علی ما عرف ف کتاب الصلاة(١٢٧)  ولا بأس ببیعہا والانتفاع بہا بعد الدباغ  ١   لأنہا قد طہرت بالدباغ وقد 

المیاہ ، کتاب الطہارة، ص ١٤٣، ج اول نمبر ٥١) میں ہے ۔ 
لغت  : اہاب ، کہتے ہیں کچے چمڑے کو۔جو دباغت سے پہلے ہو۔ 
وجہ  : (١) اس آیت میں کہ مردار حرام ہے  ۔انما حرم علیکم  المیتة و الدم و لحم الخنزیر و ما اھل لغیر اللہ بہ ۔ ( آیت ١٥، سورت النحل ١٦) اس آیت میں ہے کہ مذکورہ چیزیں حرام ہیں ۔(٢) اس  حدیث میں ہے ،کہ مردار کی بیع حرام ہے اس لئے اس کی کھال کی بیع بھی حرام ہوگی ۔ عن جابر بن عبد اللہ انہ سمع رسول اللہ ۖ یقول وھو بمکة عام الفتح ان اللہ و رسولہ  حرم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والاصنام ۔( بخاری شریف، باب بیع المیتة والاصنام،ص ٣٥٦ ، نمبر٢٢٣٦مسلم شریف، باب تحریم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والاصنام ،ص٦٩٠ ،نمبر ٤٠٤٨١٥٨١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شراب،مردہ،سور اور بت کی بیع حرام ہیں۔(٣) اس حدیث میں ہے کہ دباغت دینے کے بعد کھال کا بیچنا جائز ہے ۔عن ابن عباس قال تصدق علی مولاة لمیمونة بشاة  فماتت فمر بھا رسول اللہ  ۖ فقال ھلا أخذتم اھابھا فدبغتموہ فانتفعتم بہ فقالو انھا  میتة فقال انما حرم اکلھا۔( مسلم شریف باب طہارة جلود المیتة بالدباغ، ص ١٥٦، نمبر ٣٦٣ ٨٠٦) اس حدیث میں ہے کہ دباغت دینے کے بعد چمڑا پاک ہوجاتا ہے ۔(٤) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن عبد اللہ بن عکیم قال  قری علینا کتاب  رسول اللہ و انا غلام شاب ان لا تنتفعوا من المیتة باھاب ولا عصب (نسائی شریف ، باب ما یدبغ بہ جلود المیتة، ص ٥٩٢، نمبر ٤٢٥٤ ابن ماجہ شریف، باب من کان لا ینتفعوا من المیتہ باھاب ولا عصب ،ص ٥٢٠،نمبر٣٦١٣ دار قطنی ، باب الدباغة ،ج اول، ص ٤٢ ،نمبر ١١٣) اس میں ہے کہ مردار کی کھال کو استعمال مت کرو
ترجمہ  : ( ١٢٧) دباغت کے بعد کھال کو بیچنے اور اس سے نفع اٹھانے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
ترجمہ  :  ١  اسلئے کہ دباغت کے بعد پاک ہوگئی ہے ، اور اس کو کتاب الصلوة میں ذکر کیا ہے ۔ 
تشریح  : دباغت کے بعد کھال کی بیع جائز ہے اس کے لئے اوپر حدیث گزری ، دوسری بات یہ ہے کہ دباغت کے بعد ناپاک رطوبت نکل جاتی ہے اس لئے چمڑا پاک ہوجاتا ہے ۔
ترجمہ : (١٢٨)  اور کوئی حرج کی بات نہیں ہے مردار کی ہڈی ، اور اس کے پٹھے ، اور اس کا اون ، سینگ اور بال کے بیچنے میں ،اور ان تمام سے فائدہ اٹھانے میں ۔ 

Flag Counter