Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

217 - 540
أب حنیفة رحمہ اللہ وأب یوسف رحمہ اللہ٢   وقال محمد رحمہ اللہ یجوز ذا کان محرزا وہو قول الشافع رحمہ اللہ لأنہ حیوان منتفع بہ حقیقة وشرعا فیجوز بیعہ ون کان لا یؤکل 

وجہ  : (١) کیونکہ اس کو کھا نہیں سکتے(٢) ، دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ کیڑوں میں سے ہے، اور کیڑوں کا بیچنا جائز نہیں ہے ۔، اور جو شہد نفع میں ملے گا وہ ابھی نہیں ہے بعد میں آئے گا اس لئے وہ تو ابھی معدوم ہے (٣) اس کا مدار اس حدیث پر ہے۔ عن جابر بن عبد اللہ ان النبی  ۖ نھی عن ثمن الکلب و السنور ۔ ( ابوداود شریف ، باب فی ثمن السنور ، ص ٥٠٣، نمبر ٣٤٧٩ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی کراہیة ثمن الکلب و السنور ، ص٣١١، نمبر ١٢٧٩) اس میں ہے کہ بلی حرام ہے تو اس کی قیمت بھی حرام ہے ۔(٤)عن ابی ھریرة ان رسول اللہ  ۖ قال ان اللہ حرم الخمر و ثمنھا و حرم المیتة و ثمنھا و حرم الخنزیر و ثمنہ ۔ ( ابوداود شریف ، باب فی ثمن الخمر المیتة ، ص ٥٠٣، نمبر٣٤٨٥ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی بیع جلود المیتة و الاصنام ، ص٣١٥، نمبر١٢٩٧)  اس میں ہے کہ مردار حرام ہے اور اس کی قیمت بھی حرام ہے ، اسی پر قیاس کرکے شہد کی مکھی کو بیچنا حرام ہوگا۔
لغت  : نحل شہد کی مکھی ۔محرزا : حرز سے مشتق ہے ، جمع کیا ہوا محفوظ ہو۔
ترجمہ  : ٢  حضرت امام محمد  نے فرمایا کہ جمع کیا ہو محفوظ ہو تو جائز ہے ، اور یہی قول امام شافعی  کا ہے ، اس لئے حقیقت میںاور شرعی اعتبار سے یہ نفع بخش حیوان ہے اس لئے اس کی بیع جائز ہوگی ، چاہے وہکھایا نہیں جاتا ہو ،  جیسے خچر اور گدھے ۔ 
تشریح  : امام محمد  اور امام شافعی  کی رائے یہ ہے کہ شہد کی مکھی فضا میں ہویادرخت پر ہو تو جائز نہیں کیونکہ وہ مملوک نہیں ہے ، لیکن محفوظ ہو اور جمع ہو کہ اسکو مشتری کو حوالہ کر سکتا ہو اس کا بیچنا جائز ہے ، کیونکہ وہ مملوک ہے ، اور مشتری کو قبضہ بھی دے سکتا ہے 
وجہ  : (١) شرعی اعتبار سے شہد کا کھانا جائز ہے اس لئے شرعی اعتبار سے بھی اور حقیقت میں بھی یہ حیوان منتفع بہ ہے اس لئے اس کی بیع جائز ہے ، (٢) اس کی مثال دیتے ہیں کہ گدھے اور خچر کو کھانا جائز نہیں لیکن چونکہ ان سے نفع حاصل ہوتا ہے اس لئے ان کا بیچنا جائز ہے ، اسی طرح شہد کی مکھی کا کھانا جائز نہیں ہے لیکن اس کا بیچنا جائز ہوگا ۔ 
ترجمہ  :٣   امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ شہد کی مکھی حشرات الارض ] زمین کے کیڑوں مکوڑوں میں سے ہے اس لئے اس کا بیچنا جائز نہیں ہے ، جیسے بھڑ کی بیع ۔
 تشریح : شیخین کی جانب سے یہ دلیل عقلی ہے ۔فرماتے ہیں کہ ک مکھی حشرات الارض میں سے ہے ، یعنی زمین کے کیڑے مکوڑے ہیں ، اور کیڑے مکڑوں کا بیچنا جائز نہیں ہے اس لئے شہد کی مکھی کا بیچنا بھی جائز نہیں ہے ۔جیسے بھڑ کیڑے مکوڑے میں سے ہے اس کا بیچنا جائز نہیں ہے ۔۔زنابیر :  زنبور کی جمع ہے ، بھڑ ۔

Flag Counter