Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

215 - 540
(١١٥) قال ولا یجوز بیع ثوب من ثوبین ١  لجہالة المبیع  ٢ ولو قال علی أنہ بالخیار ف أن یأخذ أیہما شاء جاز البیع استحسانا وقد ذکرناہ بفروعہ. (١١٦)قال ولا یجوز بیع المراع ولا جارتہا١   المراد الکلأ أما البیع فلأنہ ورد علی ما لا یملکہ لاشتراک الناس فیہ بالحدیث ٢ 

ترجمہ  : (١١٥) اور نہیں جائز ہے دو کپڑوں میں سے ایک کپڑے کی بیع۔ 
ترجمہ  : ١  مبیع کے مجہول ہونے کی وجہ سے ۔ 
تشریح : دو کپڑے مختلف قیمتوں کے ہیں اور ایجاب کرتے وقت یہ نہیں بتا رہا ہے کہ دونوں میں سے کس کپڑے کی بیع ہو رہی ہے ،صرف یوں کہہ رہا ہے کہ دونوں کپڑوں میں سے ایک کی بیع ہو رہی ہے تو چونکہ مبیع مجہول ہے بعد میں کپڑا سپرد کرنے میں جھگڑا ہوگا بائع گھٹیا دینا چاہے گا اور مشتری اعلی لینا چاہے گا  اس لئے یہ بیع فاسد ہوگی۔  
نوٹ : مجلس ختم ہونے سے پہلے ایک کپڑے کی تعیین ہو جائے تو بیع جائز ہو جائے گی۔  
اصول :  مجہول مبیع کی بیع فاسد ہے۔
ترجمہ  : ٢  اور اگر کہا کہ مشتری کو اختیار ہے کہ جس مبیع کو چاہے لے تو استحسانا جائز ہے ۔ اس مسئلے کو اس کے فروع کے ساتھ ذکر کیا ہے ۔ مسئلہ نمبر ٤٩ ، باب خیار الشرط  میں یہ مسئلہ گزر چکا ہے ۔
تشریح  : اگر دو کپڑے بیچے ، اور دونوں کی قیمت الگ الگ بیان کردی اور مشتری سے کہا کہ تم دونوں میں ایک کے انتخاب کا حق ہے تو یہ استحسانا جائز ہے ، کیونکہ یہ خیار تعیین ہے  انسان کو اس کی ضرورت پڑتی ہے اس لئے یہ جائز ہے ۔ 
ترجمہ  : (١١٦) چراگاہ کا بیچنا اور اس کو اجرت پر دینا جائز نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اور مرعی سے مراد چراگاہ کی گھاس ہے ،بہرحال بیع، اس لئے کہ ایسی چیز پر وارد ہوئی ہے جس کا وہ مالک نہیں ہے ، اس لئے کہ حدیث کی بنا پر تمام انسان اس میں شریک ہیں ۔ 
اصول  : پبلک کی چیز کوئی ذاتی طور پر نہیں بیچ سکتا، کیونکہ وہ اس کا مالک نہیں ہے۔
تشریح  : چراگاہ اور اس کی گھاس پبلک اور عوام کی ملیکت ہے کسی ایک کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتی اس لئے نہ اس کو اجرت پر دے سکتا ہے اور نہ اس کو بیچ سکتا ہے ، ہاں حکومت عوام کا نمائندہ ہوتی ہے اس لئے وہ بیچ سکتی ہے ۔ 
 وجہ  : (١) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس قال قال رسول اللہ  ۖ المسلمون شرکاء فی الثلاث: فی الماء و الکلأ والنار و ثمنہ حرام ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب  المسلمون شرکاء فی ثلاث، ص ٣٥٤، نمبر ٢٤٧٢ ابوداود شریف ، باب فی منع الماء ، ص ٥٠٢، نمبر ٣٤٧٧)  اس حدیث میں ہے کہ گھاس میں سب شریک ہیں 

Flag Counter