Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

214 - 540
الملامسة والمنابذة٢   ولأن فیہ تعلیقا بالخطر.

]٢[ … بیع الملامسة: لمس کا معنی ہے چھونا ۔ اسکی صورت یہ ہے کہ کئی قسم کی مبیع رکھی ہوئی ہیں مشتری نے ایک کو چھو دیا تو وہ مبیع مشتری کی ہو گئی ۔یا کئی مشتری کھڑے ہیں بائع نے ایک مشتری کو چھو لیا تو اس مشتری کو مبیع کا لینا ضروری ہو گیا یہ ملامسہ کی بیع ہوئی
]٣[ … بیع المنابذة۔ نبذ کا معنی ہے پھینکنا۔ دو چار آدمی بھاؤ کرے ان میں سے ایک کی طرف بائع مبیع کو پھینک دے جس سے یہ مبیع مشتری کو لازم ہوجا تی تھی ، چاہے وہ راضی ہو یا نہ ہو۔ یہ تینوں بیع جائز نہیں ہیں   
وجہ:(١)   ان دونوں بیوع میں دھوکہ ہے اور پہلے گزر چکا ہے کہ دھوکہ کی بیع جائز نہیں (٢) حدیث میں ان تینوں بیعوں سے منع فرمایا ہے۔ان ابا سعید اخبرہ ان رسول اللہ نھی عن المنابذة وہی طرح الرجل ثوبہ بالبیع الی رجل قبل ان یقلبہ او ینظر الیہ، ونھی عن الملامسة ،والملامسة لمس الثوب لا ینظر الیہ ۔  (بخاری شریف ، باب بیع الملامسة، ص٣٤٤ ،نمبر ٢١٤٤   مسلم شریف ، باب ابطال بیع الملامسة والمنابذة ، ص ٦٥٨، نمبر ٣٨٠٦١٥١٢)اس حدیث میں ملامسہ اور منابذہ کی تفسیر کی گئی ہے ۔اور دونوں بیعوں سے حضورۖ نے منع فرمایا ہے۔  (٣) عن ابی ھریرةقال نھی رسول اللہ  ۖ عن بیع الحصاة و عن بیع الغرر۔ ( مسلم شریف ، باب  بطلان بیع الحصاة و البیع الذی فیہ الغرر، ص ٦٥٩، نمبر ٣٨٠٨١٥١٣ ابو داود شریف ، باب فی بیع الغرر، ص ٤٩٠، نمبر ٣٣٧٦) اس حدیث میں ہے کہ کنکری مار کر بیع کرنے سے منع فرمایا ۔
نوٹ : جوا میں یہی ساری شکلیں ہوتی ہیں اس لئے جوا حرام ہے۔
لغت  : یتراوض : رضی سے مشتق ہے، بھاؤ کرنا ، ایک دوسرے کو راضی کرنے کی کوشش کرنا ۔ سلعة : سامان ، یہاں مبیع مراد ہے۔یتساومان  : ساوم سے مشتق ہے ، بھاؤ کرنا ۔ نبذ الیہ : اس کی طرف پھینکنا۔حصاة : کنکری۔
ترجمہ  : ٢   اور اس لئے کہ ان بیعوں کو خطرے پر معلق کرنا ہے ۔
 تشریح  : تعلیقا بالخطر: خطر کا معنی ہے ایسا کام جو ہوبھی سکتا ہے اور نہیں بھی ہو سکتا ہے ، متردد معاملہ ۔القاء حجر میں خطرہ یہ ہے کہ پتھر لگ بھی سکتا ہے اور نہ بھی لگے ۔ یا جو مبیع مشتری کو چاہئے اس پر پتھر نہ لگے ، تو مشتری کا گھاٹا ہے ۔ اور بیع ملامست : میں یہ ہے کہ جو مبیع مشتری کو چاہئے وہ اس کو بائع نے نہیں چھویا ، دوسری مبیع کو چھودیا تو اس میں بھی مشتری کا گھاٹا ہے ، اور بیع منابذہ میں یہ ہے کہ جس مبیع کو مشتری کی طرف پھینکا وہ اچھا نہیں ہے اس لئے اس میں بھی مشتری کو گھاٹا ہے ، اور بیع کرتے وقت معلق ہے کہ کون سی مبیع ہاتھ آئے گی اور کون سی نہیں ہے ، یہ معلق بالخطر کی تفسیر ہے ۔ 

Flag Counter