Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

213 - 540
مجازا لأنہ لم یملکہ فیکون برا مبتدأ.(١١٤) قال ولا یجوز البیع بلقاء الحجر والملامسة والمنابذة.١   وہذہ بیوع کانت ف الجاہلیة وہو أن یتراوض الرجلان علی سلعة أ یتساومان فذا لمسہا المشتر أو نبذہا لیہ البائع أو وضع المشتر علیہا حصاة لزم البیع فالأول بیع الملامسة والثان المنابذة والثالث لقاء الحجر وقد نہی علیہ الصلاة والسلام عن بیع 

نوٹ : امام ابو حنیفہ کی نظر اس بات کی طرف گئی ہے کہ اٹکل سے کھجور کے بدلے کھجور بیچنا سود ہے اس لئے پانچ وسق سے کم میں بھی جائز نہیں ہے۔ حدیث میں ہے ۔ فقال لہ معمر لم فعلت ذلک انطلق فردہ ولا تأخذن الا مثلا بمثل فانی کنت اسمع رسول اللہ ۖ یقول الطعام بالطعام مثلا بمثل۔ (مسلم شریف ، باب بیع الطعام مثلا بمثل ،ص٦٩٥، نمبر ٤٠٨٠١٥٩٢ بخاری شریف ، باب بیع الشعیر بالشعیر ،ص ٣٤٧ ، نمبر ٢١٧٤) اس حدیث میں ایک جنس کی کوئی چیز کیلی یا وزنی ہو ان کو کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا منع فرمایا ہے۔
  اصول  :کیلی اور وزنی چیزوں کو کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا جائز نہیں ہے۔  
نوٹ : درخت پر لگے ہوئے کھجور کو کھجور کے علاوہ کسی اور چیز سے خریدے تو جائز ہے،کیونکہ خلاف جنس ہونے کی وجہ سے سود نہیں ہوگا۔
 لغت :  خرص  :  اندازہ کرکے،اٹکل سے۔عریة : عطیہ کے طور پر بیچنا ۔ معری لہ : جسکے کے لئے عطیہ دیا ۔ المعری: جس سے عریہ دیا۔مجذوذ : کٹا ہوا۔ بِراً : احسان کے طور پر۔مبتدأ: شروع سے ، نیا طور پر احسان ہے ۔
ترجمہ  : (١١٤)نہیں جائز ہے پتھر ڈالنے کی بیع اور چھونے کی بیع۔ پھینکنے کی بیع ۔
ترجمہ  : ١  یہ بیع زمانہ جاہلیت میں تھیں ۔ وہ یہ ہے کہ دو آدمی سامان کا بھاؤ کر رہے ہوں، پس جب سامان کو مشتری چھودے ، یا  بائع سامان کو مشتری کی طرف پھینک دے ، یا مشتری سامان پر کنکری رکھ دے ، تو بیع لازم ہوگئی ۔ ]١[پہلے کا نام بیع ملامسة ہے ]٢[ دوسرے کا نام بیع منابذة ، ہے ]٣[ اور تیسرے کا نام بیع القاء الحجر ہے، حضور ۖ بیع ملامسة ، اور بیع منابذة سے منع فرمایا ہے ۔
اصول : جہاں دھوکہ ہو کہ کون سی مبیع ہے اور کیسی ہے تو اس کی بیع جائز نہیں ہے۔ 
 تشریح : یہ سب بیع زمانۂ جاہلیت کی تھیں۔
]١[ … بیع القاء الحجر: پتھر ڈالنے کی بیع ۔کسی جگہ مبیع رکھی ہوئی ہے،مشتری نے پتھر پھینکا اور ایک مبیع پر لگ گیا ،جس مبیع پر پتھر لگا وہ مشتری کی ہو گئی اور گویا کہ ایجاب و قبول ہو گئے۔ چاہے بائع راضی ہو یا نہ ہو۔یہ القائے حجر کی بیع ہے۔

Flag Counter