Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

204 - 540
اذا اجتمعت فیہا بأنفسہا ولم یسد علیہا المدخل لعدم الملک (١٠٧)قال ولا بیع الطیر ف الہواء  ١   لأنہ غیر مملوک قبل الأخذ وکذا لو أرسلہ من یدہ لأنہ غیر مقدور التسلیم (١٠٨)ولا بیع الحمل ولا النتاج ١   لنہ النب علیہ الصلاة والسلام عن بیع الحبل وحبل 

میں ڈالا تو اب اس کی ملیکت ہے لیکن بڑا تالاب ہونے کی وجہ سے شکار کے بغیر سپرد کرنا ممکن نہیں ہے ۔  
ترجمہ  : ٣  اور اگر بغیر حیلے کے پکڑی جا سکتی تو جائز ہے ۔
تشریح  :  چھوٹے تالاب میں مچھلیاں ہیں اور بغیر شکار کئے ہوئے آسانی سے پکڑ کر مشتری کو دے سکتا ہے تو بیع جائز ہوجائے گی  
ترجمہ ٤ مگر جب کہ تالاب میں خود جمع ہوجائے اور داخل ہونے پر بند نہ باندھا ہو تو جائز نہیں ہے ملک نہ ہونے کی وجہ سے  
تشریح  :  اگر بائع کے چھوٹے تالاب میں ندی کی مچھلیاں خود بخود داخل ہوگئی اور تالاب کا منہ بند نہیں کیا تو ابھی عوام کی مچھلیاں ہیں ، بائع اس کا مالک نہیں بنا ہے اس لئے ابھی اس کا بیچنا جائز نہیں ، ہاں منہ بند کردے تو بائع اس کا مالک بن جائے گا ، اس لئے اب اس کا بیچنا جائز ہوگا۔
وجہ  :  اس حدیث میں ہے کہ جب تک پورا ہاتھ میںنہ لے لے بیچنا جائز نہیں ۔عن ابن عمر  ان النبی  ۖ قال من ابتاع طعاما فلا یبیعہ حت یستوفیہ ، زاد اسماعیل فلا یبیعہ حتی یقبضہ ۔  (بخاری شریف، باب بیع الطعام قبل ان یقبض وبیع مالیس عندک، ص٣٤٣، نمبر ٢١٣٦ مسلم شریف ، باب بطلان بیع المبیع قبل القبض، ص ٦٦٢، نمبر ٣٨٣٦١٥٢٥)
اصول  : چیز مملوک ہو اور قبضے میں ہو تب ہی بیچنا جائز ہے ۔
 ترجمہ  : (١٠٧)  پرندے کی بیع ہوا میں]جائز نہیں ہے[
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ پکڑنے سے پہلے یہ مملوک نہیں ہے، ایسے ہی اگر پرندے کو ہاتھ سے چھوڑ دیا ]تو جائز نہیں [ اس لئے اس کو سپرد کرنے پر قدرت نہیں ہے ۔ 
تشریح  : پرندہ ابھی فضا میں ہے تو بائع اس کا مالک ہی نہیں ہے یہ ابھی تک عوام کی ملکیت ہے اس لئے اس کو بیچنا جائز نہیں ہے ، اور اگر پرندہ کو پکڑا تھا اور اس کا مالک بن چکا تھا ، لیکن اس کو پھر سے فضا میں چھوڑ دیا تو بیچنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ یہ پرندہ اس کی ملکیت تو ہے ، لیکن اس کو سپرد کرنے پر اب قادر نہیں ہے ۔    
ترجمہ  : (١٠٨) اور نہیں جائز ہے حمل کی بیع پیٹ میں اور نہ حمل کے حمل کی بیع۔ 

Flag Counter