Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

195 - 540
المقبوض علی سوم الشرائ.٥   وقیل الأول قول أب حنیفة رحمہ اللہ والثان قولہما کما ف بیع أم الولد والمدبر علی ما نبینہ ن شاء اللہ تعالی٦    والفاسد یفید الملک عند اتصال القبض بہ ویکون المبیع مضمونا ف ید المشتر فیہ. ٧   وفیہ خلاف الشافع رحمہ اللہ وسنبینہ بعد ہذا.٨    وکذا بیع المیتة والدم والحر باطل لأنہا لیست أموالا فلا تکون محلا للبیع.٩    وأما بیع 

قبضہ کیا ہو تو ضمان لازم ہوتا ہے اس لئے ہلاک ہونے پر ضمان لازم ہوگا ۔ 
لغت  : المقبوض علی سوم الشراء : سوم کا معنی ہے بھاء کے طور پر لے جانا ۔ پوری عبارت کا معنی ہے بھاؤ کے طور پرقبضہ کرنا ۔ 
ترجمہ  : ٥  کہا گیا ہے کہ پہلا قول امام ابو حنیفہ  کا ہے اور دوسرا قول صاحبین  کا ہے جیسا کہ ام ولد اور مدبر کے بیچنے میں ہے ، ان شاء اللہ اس کو ہم بیان کریں گے ۔ 
تشریح  : بعض حضرات نے فرمایا کہ پہلا قول یعنی  بیع باطل میںمبیع مشتری کے ہاتھ میں امانت کے طور پر ہوگی ، یہ امام ابو حنیفہ  کا قول ہے ۔ اور دوسرا قول کہ مبیع کا ضمان لازم ہوگا یہ صاحبین  کا قول ہے ۔ چنانچہ اگر ام ولد اور مدبر بیچا اور مشتری کے ہاتھ میں یہ دونوں ہلاک ہوگئے تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک کچھ لازم نہیں ہو گا کیونکہ انکی بیع باطل ہے ، اور مدبر اور ام ولد مشتری کے ہاتھ میں امانت کے طور پر ہیں ، اور صاحبین  کے نزدیک ضمان کے طور پر ہوں گے اور مدبر اور ام ولد کی قیمت مشتری پر لازم ہوگی ۔ ان شاء اللہ اس کو آگے بیان کریں گے ۔
ترجمہ  :  ٦   بیع فاسد میں قبضہ ہوجانے کے بعد ملک کا فائدہ دیتی ہے اور مبیع مشتری کے ہاتھ میں مضمون ہوتی ہے ۔ 
تشریح  : بیع فاسد میں اگر مشتری نے مبیع پر قبضہ کر لیا اور کوئی نزاع نہیں ہوا تو وہ اس کا مالک ہوجاتا ہے ، اور اگرمبیع مشتری کے ہاتھ میں ہلاک ہوجائے تو اس کی قیمت لازم ہوگی ، کیونکہ بیع مکمل ہو گئی ۔ 
ترجمہ  : ٧  اس بارے میں امام شافعی  کا اختلاف ہے ، اس کو بعد میں ان شاء اللہ بیان کریں گے ۔ 
تشریح  :  بیع فاسد میں مبیع ہلاک ہوجائے تو امام شافعی  کے نزدیک مشتری پر ضمان لازم نہیں ہوتا۔
وجہ  :  ان کے نزدیک بیع فاسد بیع باطل ہی کی طرح ہے ، اس لئے جس طرح بیع باطل میں مبیع پر قبضہ کے باوجود بیع نہیں ہوتی اور مبیع مشتری کے ہاتھ میں امانت کے طور پر ہوتی ہے اسی طرح بیع فاسد میں بھی مبیع امانت کے طور پر ہوگی ، اس لئے ہلاک ہونے کے بعد مشتری پر اس کی قیمت لازم نہیں ہوگی ۔اس کا حکم فصل فی احکامہ میں ذکر کر رہے ہیں ۔   
ترجمہ  : ٨  ایسے ہی مردار ، اور خون اور آزاد کی بیع باطل ہیں اس لئے کہ یہ مال نہیں ہیں اس لئے بیچنے کا محل نہیں ہیں ۔ 
تشریح  : صاحب ہدایہ نے اس بات کو اوپر بیان کیا ہے ، یہ دوسری مرتبہ لے آئے ۔کہ مردار ، اور خون ، اور آزاد مال نہیں 

Flag Counter