Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

187 - 540
وعندہ لا یردہ بدون رضا البائع للعیب الحادث ١٠   ویرجع بربع الثمن١١   ون قبلہ البائع فبثلاثة الأرباع لأن الید من الآدم نصفہ وقد تلفت بالجنایتین وف حداہما رجوع فیتنصف١٢   ولو تداولتہ الأید ثم قطع ف ید الأخیر رجع الباعة بعضہم علی بعض عندہ کما ف الاستحقاق 
 
وجہ سے 
تشریح  :  قاعدہ گزر گیا کہ مشتری کے یہاں نیا عیب پیدا ہوگیا ہو تو بغیر بائع کی رضامندی کے مبیع واپس نہیں کر سکتا ،  چونکہ یہاں مشتری کے یہاں بھی چرایا ہے اور اس کی وجہ سے بھی ہاتھ کٹا ہے اس لئے اب بائع کی رضامندی کے بغیر واپس نہیں کرسکتا ۔
ترجمہ  :  ١٠  اور مشتری چوتھائی رجوع کرے گا۔
تشریح  :  مشتری کے یہاں چوری کی وجہ سے غلام بائع کی طرف واپس نہیں کیا گیا تو مشتری بائع سے چوتھائی قیمت واپس لے گا ۔ کیونکہ ہاتھ انسان کی آدھی قیمت سمجھا جاتا ہے ، اس لئے جب ایک ہاتھ کٹا تو غلام کی آدھی قیمت کم ہوگئی ، اور چونکہ یہ بائع اور مشتری دونوں کے یہاں چرانے سے کٹا ہے اس لئے مشتری آدھے کا آدھا یعنی پورے غلام کی چوتھائی قیمت بائع سے لے گا ۔ مثلا غلام کی قیمت دو ہزار ہے تو ہاتھ کٹنے سے ایک ہزار کم ہوا ،اور یہ دونوں کی وجہ سے کم ہوا ہے اس لئے مشتری بائع سے پانچ سو درہم وصول کرے گا ۔کیونکہ یہی بائع کے یہاں چوری کا نقصان ہے ۔
ترجمہ  : ١١  اور اگر بائع نے غلام کو لے لیا تو تین چوتھائی مشتری واپس لے گا ، اس لئے کہ آدمی کا ہاتھ آدھی قیمت مانی جاتی ہے ، اور دو جرموں سے ہاتھ تلف ہوا ہے اور دو جرموں میں سے ایک کی قیمت وصول کرے گا اس لئے آدھے کا بھی آدھا ہوجائے گا ۔ 
تشریح  :  اوپر گزرا کہ آدمی کا ہاتھ آدمی کی قیمت کا آدھا ہوتا ہے ، اور ایک ہاتھ دو جرموں سے کٹا ہے ، اس لئے چوتھائی قیمت مشتری کے یہاں چوری سے کٹا ، اس لئے یہ چوتھائی کم  کرکے بائع تین چوتھائی مشتری کو واپس دے گا۔
ترجمہ  : ١٢  اگر غلام کئی ہاتھوں میں بکا پھر آخیر کے پاس ہاتھ کاٹا گیا تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ہر بائع اپنے پہلے والے بائع سے نقصان وصول کرے گا ، جیسا کہ استحقاق میں ہوتا ہے ۔ 
تشریح  : مثال کے طور پر زید نے خالد سے بیچا ، اور خالد نے شاکر سے بیچا ، اور شاکر نے حمید سے بیچا ۔غلام نے زید کے پاس چوری کی تھی اور آخری مشتری حمید کے پاس جاکر ہاتھ کٹا ، تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک حمید آدھی قیمت شاکر سے وصول کرے گا ، اور شاکر آدھی قیمت خالد سے وصول کرے گا ، اور خالد آدھی قیمت زید سے وصول کرے گا ۔ 

Flag Counter