Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

185 - 540
فیرجع بنقصانہ عند تعذر ردہ ٤   وصار کما ذا اشتری جاریة حاملا فماتت فی یدہ بالولادة فنہ یرجع بفضل ما بین قیمتہا حاملا لی غیر حامل.٥   ولہ أن سبب الوجوب فی ید البائع 

تشریح  : صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ بائع کے یہاں صرف کاٹنے کا سبب ہے ، کاٹا نہیں گیا ہے ، کاٹا تو مشتری کے یہاں گیا ہے ، اور گویا کہ دوسرا عیب مشتری کے یہاں پیدا ہوگیا۔ اور سبب کا پایا جانا مالیت کے خلاف نہیں ہے ، اور جب غلام مال ہے تو عقد نا فذ ہوجائے گا ، البتہ غلام عیبدار ہے، اور مشتری کے یہاں کاٹنے کا عیب پیدا ہونے کی وجہ سے غلام بائع کی طرف واپس بھی نہیں کرسکتا، اس لئے یہی صورت رہ گئی کہ چوری کے عیب سے جو نقصان ہوا ہے وہ بائع سے وصول کرے ، اس کی صورت یہ ہوگی کہ چور اور غیر چور میں جو قیمت کا فرق ہے وہ بائع سے وصول کرے ۔ مثلا چور غلام کی قیمت پانچ سو درہم ہے اور چوری کے بغیر اس غلام کی قیمت بارہ سو ہے تو سات سو درہم مشتری بائع سے واپس لے ۔     
ترجمہ  : ٤  اور ایسا ہوگیا کہ مشتری نے حاملہ باندی خریدی پھر بچہ پیدا ہونے کی وجہ سے مشتری کے ہاتھ میں مرگئی تو مشتری حاملہ اور غیر حاملہ کے درمیان جو فرق ہے وہ قیمت وصول کرے گا ۔
تشریح  : یہ صاحبین  کی جانب سے مثال ہے ، کہ مشتری نے حاملہ باندی خریدی ، پھر بچہ پیدا ہونے کی وجہ سے باندی مشتری کے پاس مر گئی تو حاملہ باندی اور غیر حاملہ باندی کے درمیان جو فرق ہے مشتری بائع سے وہ وصول کرے گا ، مثلا اس قسم کے حا ملہ باندی کی قیمت  پانچ سو ہے اور غیر حاملہ کی قیمت بارہ سو درہم ہے تو مشتری بائع سے سات سو وصول کرے گا ، اسی طرح یہاں چور غلام اور غیر چور کے درمیان جو فرق ہے وہ وصول کرے گا ، غلام واپس نہیں کرے گا ، اور پوری قیمت وصول نہیں کرے گا ۔ 
ترجمہ  : ٥  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ کاٹنا واجب ہونے کا سبب بائع کے قبضے میں ہوا ہے، اور واجب ہونا اس کام کے ہوجانے تک پہنچاتا ہے ، اس لئے ہاتھ کا کاٹنا پرانے سبب کی منسوب ہوگا ۔ 
تشریح : امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ چوری بائع کے پاس رہ کر کی ہے ، اور اسی چوری کے سبب سے مشتری کے یہاں ہاتھ کاٹا گیا تو یوں سمجھو کہ خود بائع کے یہاں ہی ہاتھ کاٹا گیا اس لئے بائع کو پوری قیمت دینی ہوگی ۔
لغت : یہاں عبارت میں الفاظ پیچیدہ ہیں ۔ان سبب الوجوب فی ید البائع: الخ ۔ اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ ہاتھ کاٹنا واجب ہو ا اس کا سبب چوری ہے ، جو بائع کے یہاں پائی گئی ، اور یہ سبب ہاتھ کاٹنے تک پہنچایا ، اس لئے ہاتھ کاٹنا پچھلے سبب کی طرف منسوب ہوگا ، کہ گویا کہ بائع کے یہاں ہاتھ کاٹا گیا ۔ ہر ہر جملے کا ترجمہ یہ ہے ۔سبب الوجوب :سے مراد ہے چوری کرنا جو ہاتھ کے کاٹنے کا سبب بنا ۔الوجوب یفضی الی الوجود :  واجب ہونا کام کے ہونے تک پہنچاتا ہے ۔چوری کر نے 

Flag Counter