Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

183 - 540
لیسقیہا أو لیشتر لہا علفا فلیس برضا  ١  أما الرکوب للرد فلأنہ سبب الرد  ٢  والجواب ف السق واشتراء العلف محمول علی ما ذا کان لا یجد بدا منہ ما لصعوبتہا أو لعجزہ أو لکون العلف ف عدل واحد وأما ذا کان یجد بدا منہ لانعدام ما ذکرناہ یکون رضا.(١٠١)قال ومن اشتری عبدا قد سرق ولم یعلم بہ فقطع عند المشتری لہ أن یردہ ویأخذ الثمن عند أبی حنیفة رحمہ اللہ. وقالا: یرجع بما بین قیمتہ سارقا لی غیر سارق  ١  وعلی ہذا الخلاف ذا قتل بسبب 

ترجمہ  : ٢ جواب پانی پلانے میں اور چارہ خریدنے میں  محمول ہے جبکہ کوئی اور راستہ نہ ہو  جانور کے سخت ہونے کی وجہ سے ، یا خود مشتری لانے سے عاجز ہو ، یا اس لئے کہ چارہ ایک گٹھری میں تھا ،  اور اگر کوئی راستہ ہو تو  مذکورہ چیزوں کے نہ  ہونے کی وجہ سے تو رضامندی ہوگی ۔
تشریح : پانی  پلانے اور چارہ کھلانے کے لئے مشتری گھوڑے پر سوار ہواتو اس سے خیار عیب اس وقت ساقط نہیں ہوگا جبکہ سوار ہونے کے علاوہ کوئی صورت نہ ہو تو  اس سوار ہونے سے عیب سے رضامندی شمار نہیں کی جائے گی ، مثلا گھوڑا شرکس ہے سوار ہوئے بغیر اس کو پانی تک یا کھانا تک نہیں لیجا سکتا ،یا آدمی اتنا کمزور ہے کہ سوار ہوئے بغیر پانی اور کھانے کے مقام تک نہیں پہنچ سکتا ، یا چارہ ایک گٹھر میں ہے جو گھوڑے کی ایک جانب ہے اور توازن بر قرار رکھنے کے لئے دوسری جانب مشتری کو بیٹھنا پڑا تو یہ سب صورتیں ایسی ہیں کہ اس طرح سے سوار ہونے سے عیب سے رضامندی نہیں ہے ، بلکہ سوار ہونے کی  مجبوری ہے ، اس لئے خیار عیب ساقط نہیں ہوگا ۔ لیکن اگر کوئی اور راستہ تھا اور سوار ہونے کی مجبوری نہیں تھی اس کے باوجود سوار ہوگیا تو اس سے عیب سے رضامندی شمار کی جائے گی ، اور خیار عیب ساقط ہوجائے گا ۔ 
لغت  : یسقی : پانی پلانا ۔ علف : چارہ ، گھاس ۔یجد بدا منہ : کوئی دوسری صورت ہو ، اس سے چھٹکارے کا کوئی راستہ ہو ، اسی سے ہے لا یجد بدا منہ : اس سے چھٹکارے کا کوئی راستہ نہ ہو۔ صعوبة :صعوبة : سخت ہو ، سرکش ہو۔ لعجزہ : اس سے عاجز ہو۔  عِدل :   گھوڑے کی پیٹھ پر دونوں جانب لادتے ہیں ، اور دونوں جانب گٹھری بنا کر رکھتے ہیں ، ان میں سے ایک گٹھری کو عدل کہتے ہیں ۔ گویا کہ دونوں جانب انصاف کیا ۔
ترجمہ  : (١٠١) کسی نے غلام خریدا جو چرا چکا تھا لیکن مشتری کو علم نہیں تھا پس مشتری کے پاس ہاتھ کاٹا گیا تو مشتری کو حق ہے کہ بائع کی طرف واپس کردے اور پوری قیمت لے لے ، امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ، اور صاحبین  نے فرمایا کہ چور غلام اور غیر چور غلام کی قیمت میں جو فرق ہو وہ واپس لے ۔
ترجمہ  : ١  اسی اختلاف پر ہے اگر ایسے سبب سے قتل کیا جائے جو بائع کے ہاتھ میں ہوا ہو ۔

Flag Counter