Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

180 - 540
الآخر. (٩٧)ولو استحق بعضہ فلا خیار لہ ف رد ما بق  ١  لأنہ لا یضرہ التبعیض٢والاستحقاق لا یمنع تمام الصفقة لأن تمامہا برضا العاقد لا برضا المالک ٣وہذا ذا کان بعد القبض أما لو 

لئے قبضہ کے بعد بھی اس میں تفریق نہیں کر سکتا ۔  
 لغت  :  یسمی باسم واحد : تمام گیہوں کا الگ الگ نام نہیں ہے بلکہ سب کو مثلا ایک کر گیہوں کہتے ہیں ، تمام گیہوں کا ایک نام ہے ۔کُرّ: یہ عرب میں ایک بڑے کیل کا نام تھا ، جیسے ہمارے میں کوئنٹل، ہے۔ ہدایہ کے حاشیہ پر جو حساب لکھا ہے اس کے اعتبار سے ایک کُرّ۔2547.36 کیلو کا ہوتا ہے ۔
 ترجمہ  : ٢  کہا گیا ہے یہجب ہے کہ ایک برتن میں ہو ، اور اگر دو برتنوں میں ہوں تو وہ دو غلاموں کی طرح ہیں، یہاں تک کہ جس برتن میں عیب پایا گیا اس کو واپس کیا جائے گا دوسرے کو نہیں ۔ 
تشریح  : بعض حضرات نے فرمایا کہ ایک برتن میں گیہوں ہو تو ایک مبیع شمار کی جائے گی ، اور دو برتن میں ہوں تو دو مبیع شمار کی جائے گی اور اس کا حکم دو غلاموں کی طرح ہے ،یعنی ایک برتن میں عیب ہے تو اس کو بائع کی طرف واپس کرے اور دوسرا رکھ لے ، کیونکہ قبضے کے بعد یہ تفریق صفقہ ہے جو جائز ہے ۔ 
ترجمہ  :  (٩٧)اور اگر بعض گیہوں کا مستحق نکل جائے تو باقی کے واپس کرنے کا اختیار نہیں ہوگا ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ ٹکڑا کرنے میں نقصان نہیں ہے ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ گیہوں کو ٹکڑا کرنا عیب نہیں ہے۔
تشریح  :ایک برتن گیہوں تھا اس پر قبضہ کرنے کے بعداس میں سے کچھ کا کوئی مستحق نکل گیا تو جو باقی بچا ہے اس کو بائع کی طرف واپس کرنے کا حق نہیں ہے ۔ کیونکہ گیہوں کو دو حصے کئے جائیں تو یہ کوئی نقص اور عیب نہیں ہے، اور قبضے کے بعد تفریق ہوئی ہے اس لئے تفریق صفقہ عقد پورا ہونے کے بعد ہے اس لئے کوئی حرج نہیں ہے ۔  
 ترجمہ  : ٢ مستحق نکلنا عقد کے پورے ہونے کو نہیں روکتا اس لئے کہ عقد کا پورا ہونا عقد کرنے والے کی رضامندی سے ہے مالک کی رضامندی سے نہیں ۔ 
تشریح  : یہ ایک اشکال کاجواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ جتنے گیہوں کا مستحق نکلا اس کا مالک تو دوسرا آدمی مثلا زید تھا وہ گیہوں بیچنے پر راضی نہیں تھا ، جسنے گیہوں بیچا ہے اور عقد کیا ہے وہ راضی تھا ، تو مالک کی رضامندی کے بغیر عقد کیسے پورا ہوا ، تو اس کا جواب دیا جارہا  ہے کہ عقد کرنے والے سے عقد پورا ہوگیا ، مالک کی رضامندی ضروری نہیں ، اور جب عقد پورا ہوگیا تو اس کے بعد تفریق صفقہ سے کوئی حرج نہیں ہے ۔

Flag Counter