Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

168 - 540
المشتری شہود یبالشام استحلف البائع ودفع الثمن ١   یعن ذا حلف ولا ینتظر حضور الشہود لأن ف الانتظار ضررا بالبائع  ٢  ولیس ف الدفع کثیر ضرر بہ لأنہ علی حجتہ  ٣أما اذا 

ترجمہ  : ١  یعنی اگر بائع قسم کھا لے تو، اور گواہ کے حاضر ہونے کا انتظار نہیں کیا جائے گا اس لئے کہ انتظار کرانے میں بائع کو نقصان ہے۔
اصول  :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ گواہ لانے میں بہت تاخیر ہوتی ہو تو اس کے بعد کا مرحلہ ہے، مدعی علیہ کو قسم کھلائی جائے گی تاکہ بائع کا حق ضائع نہ ہو ۔ 
تشریح  : مشتری نے مبیع پر قبضہ کر لیا  پھر اس پر عیب کا دعوی کیا ، قاضی نے اس پر گواہ پیش کرنے کے لئے کہا تو مشتری نے کہا کہ میرا گواہ شام میں ہے ، یعنی اتنی دوری پر ہے کہ اس کو یہاں آنے میں مدت سفر تین دن کی مسافت لگ جائے گی ، تو قاضی بائع کو اتنی دیر تک صبر کرنے کے لئے نہیں کہے گا ، بلکہ گواہ پیش نہ کر سکتا ہو تو مدعی علیہ بائع سے قسم کھانے کے لئے کہا جائے گا ، اگر اس نے قسم کھا کر کہہ دیا کہ مبیع میں عیب نہیں ہے تو مشتری کو فورا قیمت ادا کرنے پر مجبور کیا جائے گا ۔ اور اگر بائع نے قسم کھانے سے انکار کر دیا تو مبیع میں عیب ثابت ہوجائے گا اور اس کے ماتحت مشتری مبیع بائع کی طرف واپس کردے گا ۔
وجہ  : بائع کو گواہ آنے تک تین دنوں تک انتظار کرائے گا تو اس میں بائع کو نقصان ہے کہ مبیع اس کے ہاتھ سے نکل گئی ہے اور اس کا بدلہ ثمن اس کے ہاتھ میں نہیں آیا ہے ، اور قیمت دلوانے میں مشتری کو نقصان نہیں ہے ، کیونکہ مبیع اس کے ہاتھ میں ہے ، اور اس کے لئے قضاء کی دو صورتیں موجود ہیں ]١[ ایک گواہ نہ ہونے کی صورت میں بائع سے قسم لینا ۔ ]٢[ اور دوسری صورت یہ ہے کہ قیمت دینے کے بعد گواہ شام سے آگئے اور عیب پر گواہی دے دی تو مشتری کو قیمت واپس مل جائے گی اور مبیع بائع کی طرف واپس ہوجائے گی ، تو اس میں مشتری کو کوئی نقصان نہیں ہے ۔  
اصول  : گواہ دور ہونے کی صورت میں بائع کو زیادہ انتظار نہ کرایا جائے ، بلکہ اگلا مرحلہ قسم کھلا کر بائع کو قیمت دلوائی جائے ۔
 ترجمہ  : ٢    اور قیمت دلوانے میں مشتری کو زیادہ نقصان نہیں ہے ، کیونکہ وہ اپنی حجت پر ہے ۔ 
تشریح  : مشتری  سے قیمت بائع کو دلوائیں تو اس میں مشتری کو زیادہ نقصان نہیں ہے ، کیونکہ وہ اپنی حجت پر ہے ، اس کا دو مطلب ہیں ]١[  ایک مطلب یہ ہے کہ مشتری فوری طور پرگواہ پیش نہ کر سکے تو ، بائع سے قسم کھانے کے لئے کہا یہ بھی دلیل اور حجت کی ایک قسم ہے جسکی سہولت مشتری کو دی گئی کہ بائع سے قسم کھلوائی  اس کے بعد قیمت ادا کرنے کے لئے کہا گیا ۔]٢[ دوسری بات یہ ہے کہ یہ قیمت اس وقت تک دلوائی جائے گی جب تک مشتری گواہ نہ پیش کر لے ، پس جب گواہ پیش کر لے گا تو بائع سے قیمت واپس دلوائی جائے گی ، اور مبیع  بائع کی طرف واپس کی جائے گی ، تو ابھی بھی مشتری اپنی حجت پر قائم ہے ، اس 

Flag Counter