Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

167 - 540
الثمن حیث أنکر تعین حقہ بدعوی العیب ودفع الثمن أولا لیتعین حقہ بزاء تعین المبیع ٢   ولأنہ لو قض بالدفع فلعلہ یظہر العیب فینتقض القضاء فلا یقض بہ صونا لقضائہ (٩١)فن قال 

اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ فیصلے تک مشتری کو قیمت دینے پر مجبور نہیں کیا جائے گا تاکہ فیصلہ دوبار ٹوٹ نہ جائے ۔ 
تشریح  :مشتری نے غلام خریدا اور اس پر قبضہ بھی کر لیا ، اس کے بعد یہ دعوی کرتا ہے کہ اس میں عیب ہے تو ابھی اس کو قیمت ادا کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا ،] تاکہ بعد میں الٹا فیصلہ ہو تو قاضی کا قضا ٹوٹ نہ جائے [بلکہ ابھی ٹھہرا جائے گا، پس اگر مشتری نے عیب پر گواہ پیش کردیا تو مبیع بائع کی طرف واپس کرنے کا حقدار ہوگا ، اور اگر وہ گواہ پیش نہ کر سکا تو بائع سے کہا جائے گا کہ اس بات پر قسم کھاؤ کہ میرے یہاں عیب نہیں تھا ، پس اگر اس نے قسم کھالی تو مشتری کو قیمت ادا کرنے پر مجبور کیا جائے گا ، اور اگر اس نے قسم کھانے سے انکار کردیا تو مشتری کو مبیع واپس کرنے کا حق ہوگا ۔متن کی عبارت کا مطلب یہی ہے جو ذرا صاف نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ قیمت دینے کے وجوب کا انکار کیا اس طرح کہ عیب کا دعوی کرکے بائع کے حق کے متعین ہونے کا انکار کیا ۔ اور پہلے قیمت اس لئے دلوائی جاتی تھی  تاکہ مبیع کے متعین ہونے کے مقابلے پر بائع کا حق متعین ہوجائے۔ 
تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے ،  اصول یہ ہے کہ پہلے مشتری سے قیمت دلوائی جاتی ہے ، کیونکہ مبیع متعین ہے تو گویا کہ مشتری کا حق متعین ہے ، اب قیمت پہلے دے گا تو بائع کا حق بھی ثمن میں متعین ہوجائے گا ۔ لیکن یہاںمشتری نے مبیع میں عیب کا دعوی کیا تو گویا کہ اپنے حق متعین ہونے کا انکار کیا ، اس لئے اس کو قیمت ادا کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ جب مشتری کا حق متعین نہیں ہے تو بائع کے حق کو بھی متعین نہیں کیا جائے گا۔
ترجمہ  : ٢    اور اس لئے کہ اگر قیمت دینے کا فیصلہ کیا جائے تو ہو سکتا ہے کہ عیب ظاہر ہوجائے تو یہ فیصلہ ٹوٹ جائے گا اس لئے قضا کو بچانے کے لئے ابھی دینے کا فیصلہ نہ کیا جائے ۔ 
تشریح  : یہ دوسری دلیل عقلی ہے کہ ابھی قیمت دلوانے کا فیصلہ کر دیا جائے ، تو ہو سکتا ہے کہ مشتری کے گواہ پیش کرنے کی وجہ سے ، یا بائع کے قسم کھانے سے انکار کرنے کی وجہ سے مبیع میں عیب ثابت ہوجائے اور قیمت واپس کرنے کا فیصلہ کرنا پڑے تو خواہ مخواہ پہلا فیصلہ ٹوٹے گا ، جس میں قضا کی توہین ہوگی اس لئے ابھی رکا جائے اور اگلا فیصلہ ہونے تک قیمت دلوانے کا فیصلہ نہ کیا جائے ۔
لغت  : بازاء : مقابلے میں ۔ صونا لقضائہ : صون کامعنی ہے حفاظت کرنا، صونا لقضائہ : کا ترجمہ قضاء کو توہین سے بچانا ۔
ترجمہ  : ( ٩١)  اگر مشتری نے کہا کہ میرے گواہ شام میں ہیں تو بائع کو قسم کھلوائی جائے گی اور بائع کو قیمت دی جائے گی ۔ 

Flag Counter