Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

166 - 540
قضاء بعیب لا یحدث مثلہ لم یکن لہ أن یخاصم الذ باعہ  ٣  وبہذا یتبین أن الجواب فیما یحدث مثلہ وفیما لا یحدث سوائ. ٤   وف بعض روایات البیوع ن کان فیما لا یحدث مثلہ یرجع بالنقصان للتیقن بقیام العیب عند البائع الأول. (٩٠)قال ومن اشتری عبدا فقبضہ فادعی عیبا لم یجبر علی دفع الثمن حتی یحلف البائع أو یقیم المشتر بینة  ١  لأنہ أنکر وجوب دفع 

نہیں ہوسکتا بلکہ یہ یقینی ہے کہ بائع اول کے پاس سے آیا ہے ، مثلا چھ انگلیاں ہونا ، یہ مشتری اول کے پاس نہیں ہو سکتا یہ تو پیدائشی ہے ، پھر بھی اگر مشتری نے بغیر قضاء قاضی کے قبول کر لیا تو بائع اول سے جھگڑا کرکے واپس نہیں دے سکتا ، کیونکہ اس نے گویا کہ تیسری بیع کی   
ترجمہ  : ٣   اس سے ظاہر ہوگیا کہ جو عیب پیدا ہو سکتا ہو اور جو عیب پیدا نہیں ہو سکتا ہو دونوں میں جواب یکساں ہے ۔ 
تشریح  : جو عیب مشتری اول کے یہاں پیدا نہیں ہو سکتا ہے اس میں مشتری اول واپس نہیں کر سکتا ہے تو جو عیب مشتری کے یہاں پیدا ہو سکتا ہو اس میں بدرجہ اولی واپس نہیں کرسکتا ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ یہ عیب مشتری کے یہاں پیدا ہوا ہو۔  
ترجمہ  :  ٤  کتاب البیوع کے بعض روایت میں ہے کہ جو عیب مشتری کے یہاں پیدا نہیں ہوسکتا اس میں مشتری اول رجوع بالنقصان کر سکتا ہے یہ یقین ہونے کی وجہ سے کہ عیب بائع اول کے پاس قائم تھا ۔ 
تشریح  :  کتاب الاصل کے کتاب البیوع میں ہے کہ اگر ایسا عیب ہو جس کے بارے میں یقین ہے کہ یہ بائع اول کے پاس ہی سے آیا ہے ،  مشتری اول کے پاس پیدا نہیں ہوسکتا تو چاہے مشتری اول نے بغیر قضاء کے قبول کیا ہو پھر بھی بائع اول سے نقصان وصول کرنے کا حقدار ہوگا ، کیونکہ یہ یقین ہے کہ یہ عیب بائع اول کے پاس سے ہی آیا ہے ۔ 
نوٹ : اگر عیب دیکھنے کے بعد بیچا ہو تو مبیع واپس نہیں کر سکتا ۔کیونکہ عیب دیکھنے کے بعد بیچنا اس بات پر دلیل ہے کہ وہ اس عیب پر راضی ہے۔اس کی دلیل یہ اثر ہے  عن عامر فی الرجل یشتری السلعة فیری بھا العیب ثم یعرضھا علی البیع لیس لہ ان یردھا  (مصنف ابن ابی شیبة باب فی الرجل یشتری السلعة فیجد بھا عیبا ،ج خامس، ص ١١،نمبر ٢٣٢٣١) اس اثر میں ہے کہ عیب دیکھنے کے بعد سامان کو بیچنے کے لئے پیش کیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس عیب سے راضی ہے۔اس لئے اب اس کو بائع کی طرف واپس نہیں کر سکتا۔  
اصول : اگر مشتری کے عمل سے مبیع کو واپس کرنا متعذر ہو گیا تو مبیع کو بائع کی طرف واپس نہیں کر سکتا۔   
ترجمہ  : (٩٠) کسی نے غلام خریدا اور اس پر قبضہ کیا پھر عیب کا دعوی کیا تو قیمت دینے پر مجبور نہیں کیا جائے گا جب تک کہ بائع قسم نہ کھا لے یا مشتری گواہ نہ پیش کردے ۔ 

Flag Counter