Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

165 - 540
والأول لا ینفسخ (٨٩)ون قبل بغیر قضاء القاض لیس لہ أن یردہ ١   لأنہ بیع جدید ف حق ثالث ون کان فسخا ف حقہما والأول ثالثہما ٢   وف الجامع الصغیر ون رد علیہ بقرارہ بغیر 

ضابطہ اقدام کرکے مبیع بائع اول شبیر کی طرف واپس نہ کرے ، کیونکہ یہاں دو بیع ہیں اس لئے دوسری بیع کے ختم ہونے سے خود بخود پہلی بیع ختم نہیں ہوگی، اس کے لئے اقدام کرنا پڑے گا ۔
اور مثلا شاہد مؤکل نے مرشد وکیل کو گائے بیچنے کا وکیل بنایا ، اور عیب کے ماتحت گائے مرشد وکیل کی طرف واپس آگئی تو وہ خود بخود مؤکل شاہد کی طرف چلی جائے گی ، کیونکہ یہاں دو بیع نہیں ہے ایک ہی بیع ہے ۔ وکیل بالبیع ، اور مشتری ثانی کے درمیان یہ فرق ہے جو شارح بیان کرنا چاہتے ہیں ۔     
ترجمہ  :(٨٩)  اور اگر اس کو قاضی کے فیصلہ کے بغیر قبول کیا تو مشتری کے لئے جائز نہیں ہے کہ اس کو بائع اول پر واپس کرے
اصول  : بغیر قاضی کے فیصلے کے بیع نسیا منسیا ] بالکل ختم [ نہیں ہوتی کچھ اثر باقی رہ جاتا ہے ۔ 
تشریح  : اگر مشتری اول نے قاضی کے فیصلے کے بغیر مبیع کو واپس لے لیا تو یہ دوسری بیع نسیا منسیا نہیں ہوئی ، لیکن کچھ نہ کچھ باقی رہ گئی ، اور قاعدہ گزر چکا ہے کہ مشتری مبیع بیچ دے تو اس کو بائع اول کی طرف واپس نہیں کر سکتا ۔ چنانچہ یہاں بغیر قضاء قاضی کے واپس لیا ہے اس لئے مبیع واپس نہیں کر سکتا۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ تیسرے کے حق نئی بیع ہے اگر چہ مشتری اول اور مشتری ثانی کے درمیان بیع کا فسخ ہے ، اور بائع اول تو تیسرا شخص ہے ،] اس لئے اس کی طرف واپس نہیں کر سکتا [
تشریح  :  یہ دلیل عقلی ہے ،مشتری اول نے مشتری ثانی سے قاضی کے فیصلے کے بغیر مبیع واپس لے لی تو دوسری بیع ختم نہیں ہوئی ،  بلکہ یوں سمجھا جائے گا ،گویا کہ یہ تیسری بیع ہوئی جس میں مشتری ثانی خالد بائع ہے اور مشتری اول زید مشتری ہے ، پس جب تیسری بیع ہوگئی تو بائع اول شبیر مبیع کیسے واپس لے گا !  چاہے ظاہری طور پر مشتری اول زید اور مشتری ثانی خالد کے درمیان فسخ ہے ۔
ترجمہ  : ٢  اور جامع صغیر میں ہے کہ اگر مشتری اول پر اس کے اقرار  سے بغیر قضاء قاضی کے ایسے عیب کے ماتحت واپس ہوئی جو پیدا نہیں ہوسکتا تو  مشتری اول کو یہ حق نہیں ہوگا جس نے اس سے بیچا ہے اس سے مخاصمت کرے ۔
تشریح  : جامع صغیر کی عبارت یہ ہے۔ و ان رد علیہ بغیر قضاء بعیب لا یحدث مثلہ لم یکن لہ ان یخاصم الذی باعہ ۔( جامع صغیر ، باب  فی العیوب ، ص٣٥٣) ، عبارت کا مطلب یہ ہے کہ ایسا ہے کہ مشتری اول کے یہاں پیدا 

Flag Counter