Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

164 - 540
القضاء بالقرار أنہ أنکر القرار فأثبت بالبینة ٣   وہذا بخلاف الوکیل بالبیع ذا رد علیہ بعیب بالبینة حیث یکون ردا علی الموکل لأن البیع ہناک واحد والموجود ہاہنا بیعان فیفسخ الثان 

طرف مبیع واپس کرنے کا حق ہوگا ۔
 ]٣[ …تیسری صورت ہے باباء یمین لہ [قاضی نے مشتری اول کو قسم کھانے کے لئے کہا اس نے انکار کر دیا جس کی وجہ سے قاضی نے بیع ثانی ٹوٹنے کا فیصلہ کیا تو مشتری اول کو بائع اول کی طرف واپس کرنے کا حق ہوگا۔
ترجمہ  :  ٢   زیادہ سے زیادہ بات یہ ہوگی کہ مشتری اول نے عیب کے قائم ہونے کا انکار کیا لیکن قضا کے ذریعہ شرعا جھٹلایا چلا گیا ہے ۔ 
تشریح  : یہ ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ مشتری نے جب قاضی کے سامنے کہا کہ مبیع میں عیب نہیں ہے تو پھر قاضی کے فیصلے کے بعد اسی عیب کی وجہ سے بائع اول کی طرف واپس کیسے کرے گا ! یہ تو اس کی بات میں تناقض ہوگیا ۔ اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ قاضی نے جب عیب کا فیصلہ کیا تو گویا کہ قاضی نے مشتری اول کو جھٹلا دیا کہ ہاں اس مبیع میں عیب ہے ، اور جب مشتری اول کو جھٹلا دیا تو عیب ثابت ہوگیا اس لئے بائع اول کی طرف واپس کر سکتا ہے ۔    
ترجمہ :  ٢ اور اوپر اقرار کا معنی یہ ہے کہ مشتری اول نے دوسرے کے سامنے اقرار کرنے کا انکار کیا تو مشتری ثانی نے گواہ کے ذریعہ سے اقرار کو ثابت کردیا ۔ 
تشریح  : اوپر شرح میں  فیصلے کے لئے تین صورتیں آئی تھی ، اس میں ایک تھا' باقرار ، کہ مشتری اول اقرار کر لے تو اس عبارت کا مطلب بتا رہے ہیں کہ مشتری اول نے دوسرے کے سامنے عیب کے اقرار کرنے کا انکار کیا ہو ، اور مشتری ثانی نے گواہ کے ذریعہ ثابت کردیا کہ اس نے دوسرے کے سامنے عیب کا اقرار کیا ہے ۔ یہ تفصیل پہلے گزر چکی ہے ۔ 
ترجمہ : ٣  یہ بخلاف بیع کے وکیل کے ، اگر اس پر گواہ کے ذریعہ عیب کی وجہ سے واپس ہوگئی ، اس طرح خود مؤکل پر واپس ہوجائے گی ، اس لئے کہ بیع یہاں ایک ہی ہے ، اور مشتری ثانی کی صورت میں دو بیع ہیں اس لئے دوسری کے فسخ ہونے سے پہلی فسخ نہیں ہوگی  
تشریح  :  برخلاف ، کہہ کر وکیل بالبیع ، اور مشتری ثانی کے درمیان فرق بیان کرنا چاہتے ہیں ۔۔یہاں متن میں دو بیع ہیں
 ]١[… ایک ہے بائع اول شبیر ، اور مشتری اول زید کے درمیان ۔
]٢[ …دوسری بیع ہے ۔مشتری اول زید اور مشتری ثانی خالد کے درمیان ۔
قاضی کے ذریعہ سے عیب کے ماتحت دوسری بیع ختم ہوگئی تو مبیع پہلے بائع کے پاس نہیں آئے گی ، جب تک کہ مشتری اول زید با 

Flag Counter